26.2 C
Delhi
July 31, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

لوک سبھا کی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے راہل گاندھی

Rahul Gandhi

نئی دہلی، 25 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں لوک سبھا کی رکنیت کھونے کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ سچ بولتا رہیں گے اور اقتدار والوں سے سوال کرتے رہیں گے۔
ہفتہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے اور اس کی مثالیں وقتاً فوقتاً سامنے آتی رہتی ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ اڈانی کی شیل کمپنیوں میں 20,000 کروڑ روپے کس نے لگائے؟ یہ رقم اڈانی کی نہیں ہے۔ یہ رقم کس نے دی؟ کہاں سے آئے ہیں؟ یہ سوال باقی ہے۔ لیکن حکومت نے اس معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا۔
راہل نے کہا کہ انہوں نے پی ایم مودی اور گوتم اڈانی کے درمیان تعلقات کے بارے میں سوالات پوچھے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ ان کا خطاب لوک سبھا کی کارروائی سے خارج کر دیا گیا۔ انہیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ملک کی جمہوریت پر مسلسل حملہ کر رہی ہے۔ لوگوں سے بولنے کا حق چھین رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اڈانی معاملے پر سوال کرتا رہوں گا، وہ مجھے نااہل قرار دے کر یا جیل میں ڈال کر مجھے ڈرا نہیں سکتے۔ میں پیچھے نہیں ہٹوں گا. میں یہاں ہندوستان کے لوگوں کی جمہوری آواز کی حفاظت کے لیے آیا ہوں۔
راہل نے کہا کہ وزراءنے پارلیمنٹ میں ان پر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ وزراءنے میرے بارے میں جھوٹ بولا کہ غیر ملکی مداخلت کا مطالبہ کیا، میں نے ایسا نہیں کیا۔ راہل نے کہا کہ ان کی نااہلی کا سارا کھیل اڈانی معاملے سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں الزامات کا جواب دینا چاہتے ہیں۔ لیکن اسے بولنے کا وقت نہیں دیا گیا۔ انہوں نے لوک سبھا کے اسپیکر سے اپنا کیس پیش کرنے کے لیے وقت مانگا۔ اس سلسلے میں انہوں نے خط لکھا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ایک سوال کے جواب میں راہل نے کہا کہ سیاست ان کے لیے فیشن نہیں ہے بلکہ تپسیا ہے۔ وہ یہ تپسیا جاری رکھے گا۔ وہ حکومت سے نہیں ڈرتا۔ انہوں نے ہمیشہ سماج کو متحد کرنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کبھی بھی او بی سی برادری کی توہین نہیں کی۔ بی جے پی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ان پر طرح طرح کے الزامات لگا رہی ہے۔
راہل گاندھی کی حمایت میں آنے والی سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں تمام اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میری حمایت کی، ہم سب مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے گھبراہٹ کے جواب کا سب سے زیادہ فائدہ اپوزیشن کو ہوگا۔ اس حکومت کے لیے ملک اڈانی ہے اور اڈانی ہی ملک ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کو ہتھیار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف سچ دیکھتا ہوں اور سچ بولتا ہوں۔ مجھے کسی اور چیز میں دلچسپی نہیں ہے۔ یہ میرے خون میں ہے۔ میرا نام گاندھی ہے اور میں کسی سے معافی نہیں مانگتا۔
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے لوک سبھا کی رکنیت ختم ہونے کے بعد پہلی بار پارٹی ہیڈکوارٹر میں میڈیا سے خطاب کیا۔ اس دوران راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کے ساتھ پارٹی کے کئی سینئر لیڈر ہیڈ کوارٹر میں موجود تھے۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت جمعہ کو ختم کر دی گئی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے یہ فیصلہ سورت کی ایک عدالت کی طرف سے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد لیا ہے۔ اس سلسلے میں لوک سبھا سکریٹریٹ نے جمعہ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کی رکنیت آئین کے آرٹیکل 102 (1) اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 8 کے تحت ختم کر دی گئی ہے۔ حالانکہ کانگریس اس قدم کو سیاسی قرار دے رہی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ راہل کو سچ بولنے کی سزا دی گئی ہے۔

Related posts

امریکی کاروباری کے ذریعہ وزیراعظم کو غیر جمہوری قراردینا خطرناک،وزیرخارجہ ایس جے شنکر برہم

Hamari Duniya

اب اس ملک میں تیز زلزلہ کے جھٹکوں سے کانپ اٹھی زمین، بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان

Hamari Duniya

Assam detention Centre: آسام میں ڈیٹنشن سینٹرز میں قید مظلومین کو فوری رہا کیا جائے

Hamari Duniya