نئی دہلی، 27 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 28 اپریل کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے موقع پر جمعرات کو چینی وزیر دفاع جنرل لی شانگفو سے ملاقات کی۔ دونوں وزراء نے ہندوستان-چین سرحدی علاقوں کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تعلقات کی ترقی کے بارے میں کھل کر بات چیت کی۔ وادی گالوان میں ہونے والے پرتشدد واقعے کے بعد چینی وزیر دفاع کا یہ پہلا ہندوستان کا دورہ ہے۔
وزیر دفاع نے واضح طور پر کہا کہ ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات کی ترقی سرحدوں پر امن و سکون کے پھیلاؤ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل اے سی کے ساتھ تمام مسائل کو موجودہ دوطرفہ معاہدوں اور وعدوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ موجودہ معاہدوں کی خلاف ورزی نے دوطرفہ تعلقات کی پوری بنیاد کو تباہ کر دیا ہے اور سرحدی ردعمل منطقی طور پر تناؤ میں کمی کے بعد ہوگا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو ایران، قازقستان اور تاجکستان کے وزرائے دفاع کے ساتھ بھی دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتیں خوشگوار اور گرم جوشی کے ماحول میں ہوئیں اور ہندوستان کے ساتھ قدیم ثقافتی، لسانی اور تہذیبی تعلقات پر زور دیا گیا۔ ایرانی وزیر دفاع اور مسلح افواج کے لاجسٹکس بریگیڈیئر جنرل محمد رضا غرائی اشتیانی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ دفاعی تعاون کا جائزہ لیا اور افغانستان میں امن و استحکام سمیت علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ، دونوں وزراء نے افغانستان اور وسطی ایشیا کے دیگر ممالک کے لیے رسد کے مسائل کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی شمالی جنوبی ٹرانسپورٹ کوریڈور کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔
راج ناتھ سنگھ نے تاجکستان کے وزیر دفاع کرنل جنرل شیرعلی مرزو کے ساتھ بھی نتیجہ خیز بات چیت کی۔ انہوں نے قازقستان کے وزیر دفاع کرنل جنرل رسلان زکسلیاکوف اور تاجکستان کے وزیر دفاع کرنل جنرل شیرعلی مرزو سے بھی الگ الگ دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔ دونوں ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون کے تمام شعبوں کا جائزہ لیا گیا۔ ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے کی راہوں کی نشاندہی پر توجہ دی گئی۔ ان دو طرفہ میٹنگوں میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان اور ڈیفنس سکریٹری گریدھر ارمانے نے بھی شرکت کی۔