نئی دہلی،14جنوری: دہلی انتخابات کو لے کر کانگریس نے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال پر حملہ تیز کر دیا ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے منگل کو قومی دارالحکومت کا دورہ کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کیا۔ جس میں انہوں نے آپ کنوینر اروندکجریوال پرشدید تنقید کرتے ہوئے انہیں بری طرح سے بے نقاب کردیا ہے۔دہلی کی گندگی دکھاتے ہوئے طنزیہ انداز میں راہل گاندھی نے کہا کہ یہ کیجریوال جی کی چمکتی ہوئی دہلی ہے، پیرس جیسی دہلی۔
دراصل راہل گاندھی کیجریوال اور عام آدمی پارٹی پر لگاتار حملے کر رہے ہیں۔ انہوں نے پیر کو سیلم پور میں کانگریس کی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ اس دوران انہوں نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو نشانہ بنایا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ذات پات کی مردم شماری کے معاملے پر خاموش ہیں کیونکہ وہ پسماندہ طبقات، دلتوں، قبائلیوں اور اقلیتوں کو ان کا منصفانہ حصہ نہیں دینا چاہتے۔
راہل کا طنز، دیکھو چمک رہی ہے دہلی
اب راہل گاندھی نے دہلی کے ایک علاقے کا دورہ کرتے ہوئے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی ہے۔ اس میں راہل گاندھی دہلی اور آس پاس کے علاقوں کے نالے دکھا رہے ہیں۔ ان کے ساتھ کچھ مقامی رہنما اور میڈیا کے لوگ بھی نظر آ رہے ہیں۔ ایکس پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے لکھا، ’یہ کیجریوال جی کی’چمکتی‘ دہلی کا حال ہے۔
پیرس والی دہلی کا‘! ویڈیو میں علاقے کی حالت دکھاتے ہوئے راہل کہتے ہیں، ’دیکھو، دہلی کو دیکھو۔ یہ دہلی چمک رہا ہے۔ دہلی پیرس جیسی ہے۔ ہر جگہ یہی صورتحال ہے۔تب ایک مقامی پارٹی لیڈر راہل گاندھی سے کہتے ہوئے نظر آتے ہیں، ’بھائی، میں نے ایل جی سے ان کی شکایت کے لیے وقت مانگا ہے۔ 6 ماہ میں نالے کی دیوار کیسے گر گئی؟ اس میں کرپشن ہوئی ہے۔
جے رام رمیش نے کیجریوال کا پرانا ویڈیو بھی شیئر کیا
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل کانگریس کے جنرل سکریٹری اور کمیونیکیشن انچارج جے رام رمیش نے کیجریوال کا ایک پرانا اور نامعلوم مقام ویڈیو شیئر کیا تھا جس میں وہ مبینہ طور پر سامعین کو یہ کہتے ہوئے سنے جا رہے ہیں کہ اگر کسی کو ریزرویشن کا فائدہ ملتا ہے تو اس خاندان کو دوبارہ ریزرویشن نہیں ملنا چاہئے۔ اور کسی دوسرے خاندان کو اس کا فائدہ ملنا چاہئے۔ مبینہ طور پر کیجریوال ویڈیو میں کہہ رہے ہیں،’ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ سماج کے ان طبقوں میں سے کوئی بھی خاندان، اگر کوئی مالی طور پر خوشحال ہے تو اسے ریزرویشن نہیں ملنا چاہیے، کسی دوسرے کو ملنا چاہیے۔آپ کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور ویڈیو کی صداقت کا آزادانہ طور پر پتہ نہیں چل سکا۔رمیش نے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ وہ فیصد کی حد اور ذات کی مردم شماری کرانے پر خاموش کیوں ہیں؟
