October 19, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

سنگھی یوٹیوبر اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والا منیش کشیپ کے خلاف بہار پولس کی سخت کارروائی

Manish Kashyap

پٹنہ،16مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔
تمل ناڈو میں بہاری مزدوروں کی فرضی ویڈیو وائرل کرنے کے معاملے میں بہار کی اکنامک آفنس یونٹ جلد ہی منیش کشیپ اور یوراج سنگھ راجپوت کو گرفتار کرے گی۔ دونوں کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ پولیس کی ٹیمیں ان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔ دونوں کے بینک اکاونٹس بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔
بہار پولیس نے منیش کشیپ کے بینک کھاتوں میں جمع رقم کو منجمد کر دیا ہے۔ اس میں کل 42.11 لاکھ روپے ہے۔ بہار پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے ایس بی آئی اکاونٹ میں 3,37,496 روپے ،آئی ڈی ایف سی بینک اکاو¿نٹ میں 51,069 روپے ،ایچ ڈی ایف سی بینک اکاونٹ میں 3,37,463 روپے اور سچتک فاو¿نڈیشن کے ایچ ڈی ایف سی بینک اکاونٹ میں 34,85,909 روپے جمع ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اپنے آپ کو ’پترکار‘ کہنے والامنیش کشیپ پر تمل ناڈو میں رہنے والے بہاری مزدوروں کے خلاف مبینہ حملے سے متعلق ایک فرضی ویڈیو شیئر کرنے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں اس کے خلاف پہلے ہی ایف آئی آر درج ہو چکی ہے۔ منیش کا ٹوئٹر اکاونٹ بھی بلاک کر دیا گیا ہے۔ لیکن ، اسی دوران اس کے نام پر ایک نیا اکاو¿نٹ بھی بنایا گیا اور ٹویٹ کرکے دعویٰ کیا گیا کہ بہار پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔ اس کے بعد بہار پولیس نے ٹویٹ کرکے واضح کیا کہ منیش اور یوراج کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ یہ ایک جعلی پوسٹ تھی۔ ای او یو نے گرفتاری کی افواہیں پھیلا کر لوگوں کو گمراہ کرنے پر ایف آئی آر نمبر 5/23 درج کی تھی۔ واضح رہے کہ منیش کشیپ کا تعلق بی جے پی اور سنگھ کے بڑے لیڈروں کے ساتھ ہے۔ جس کی وجہ سے وہ اپوزیشن اور مسلم مخالف نفرت پھیلاتا رہا ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے پلوامہ حملے کے بعد بہار میں کشمیریوں پر حملے کئے تھے اور ان کے دوکانوں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ ایسے لوگوں کے خلاف اپوزیشن حکومت نہ جانے کیوں کارروائی کرنے سے اتنا ڈرتی ہیں۔

Related posts

کسی بھی حالت میں مایوس اور خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں، جمعیۃ علمائ ہند کا پیغام

Hamari Duniya

دوست کی بیٹی کی فلم اسکریننگ میں پہنچیں ریکھا نے دیسی انداز میں ڈھایا قہر

Hamari Duniya

بہار:جے ڈی یو کا خواب چکنا چور،مرکز نےبہار کو خصوصی زمرہ کا درجہ دینے سے کیا انکار

حکام نے کہا کہ فی الحال کوئی بھی نئی ریاست ایسی درجہ بندی حاصل نہیں کر سکتی۔:

Hamari Duniya