نئی دہلی ، 17 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
سپریم کورٹ نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے انتخاب سے متعلق شیلی اوبرائے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ میئر کے انتخاب کے لیے پہلی میٹنگ کا نوٹس 24 گھنٹے کے اندر جاری کیا جائے۔پہلے میئر کے عہدے کے لیے الیکشن ہونا چاہئے۔ ڈپٹی میئر کا انتخاب ان کی قیادت میں ہونا چاہئے۔ عدالت نے کہا کہ آئین اور دہلی میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے مطابق نامزد کونسلر میئر کے عہدے کے لیے ووٹ نہیں دے سکتے۔ نامزد کونسلرز میئر اور ڈپٹی میئر دونوں کے انتخاب میں ووٹ نہیں ڈال سکتے۔
عدالت نے 8 فروری کو دہلی حکومت کے لیفٹیننٹ گورنر ، دہلی میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اورپروٹیم اسپیکر ستیہ شرما کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سماعت کے دوران سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ مقرر کردہ پرو ٹیم اسپیکر ستیہ شرما سینئر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے 5 مطالبات ہیں۔ سب سے پہلے ستیہ شرما کو پریذائیڈنگ آفیسر کے عہدے سے ہٹایا جائے۔ دوسری بات یہ کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کا ایوان ایک ہفتہ کے اندر بلایا جائے۔ تیسرا، میئر کے انتخاب کے مکمل ہونے تک ایوان کی کارروائی ملتوی نہیں ہونی چاہئے۔ چوتھا یہ کہ ڈپٹی میئر اور دیگر ممبران کا انتخاب میئر کی صدارت میں کرایا جائے۔ پانچویں کہ نامزد کونسلرز کو ووٹ کا حق نہ دیا جائے۔
عام آدمی پارٹی نے جلد از جلد انتخابات کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پروٹیم اسپیکر میئر کے انتخاب میں نامزد ارکان سے ووٹنگ بھی کروا رہے ہیں۔ الیکشن ہوئے دو ماہ گزر چکے ہیں اور میئر کا انتخاب ہونا باقی ہے۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔اہم بات یہ ہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے انتخاب کے لیے 6 فروری کو تیسری بار میٹنگ بلائی گئی تھی ، اس دن بھی انتخاب نہیں ہو سکا تھا۔ جس کے بعد عام آدمی پارٹی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
