October 20, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

پری میٹرک اسکالرشپ کو ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے سے عمران پرتاپ گڑھی شدید برہم

Imran pratapgarhi

ایوت محل(ایچ ڈی نیوز)۔
مرکزی حکومت کے نوٹس سے ریاست کے 10لاکھ سے زیادہ اقلیتی طلبا کو بڑھ دھچکا لگا ہے۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے قومی صدر اور راجیہ سبھارکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے عشروں سے جاری درجہ اول سے درجہ آٹھ تک کے طلبہ کے لئے جاری اسکالرشپ کو ختم کرکے اقلیتوں کو دھوکہ دیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
دراصل ان طلبہ سے پری میٹرک اسکالرشپ کے لئے درخواستیں بھری گئی تھیں، لیکن اس دوران پورٹل پر پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کی درخواستیں منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے اس سال ریاست کے 10لاکھ سے زیادہ طلبہ اسکالرشپ سے محروم رہیں گے۔
واضح رہے کہ پہلی سے دسویں جماعت کے اقلیتی طبقے کے طلبا کو ہر سال تقریبا ایک ہزار روپے کی پری میٹرک اسکالرشپ ملتی ہے۔ اس سال ڈائرکٹر آف ایجوکیشن کے دفتر کی ذمہ داری تھی کہ وہ نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر اپلائی کرے اور اس کی جانچ کے بعد اسے مرکزی حکومت کو بھیجے۔ ابتدائی طور پر بہت کم درخواستوں کی وجہ سے ڈائرکٹوریٹ نے آخری تاریخ 31اکتوبر تک بڑھادی۔ اس کے بعد اسے 5نومبر تک بڑھادیا گیا۔ اب ان درخواستوں کی چھان بین مکمل ہوچکی ہے۔ لیکن اسی دوران اچانک نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر ان درخواستوں کو منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پہلی سے آٹھویں کلاس کے طلبا کو تعلیم مفت فراہم کی جاتی ہے جس کی وجہ سے انہیں اسکالرشپ کا فائدہ نہیں دیا جاسکتا۔ صرف نویں اور دسویں کے طلبا کی درخواستوں کی جانچ پڑتال کرکے اسے مرکزی حکومت کے پاس بھیجا جائے۔ اس فیصلے کی وجہ سے ریاست کے 8ویں کلاس تک کے اقلیتی طلبہ اسکالرشپ کے فائدے سے محروم رہیںگے۔ اس فیصلے کا سب سے زیادہ دھچکا مسلم، بدھ، جین اور سکھ برادریوں طلبہ کو ہوا ہے۔

Related posts

مودی حکومت کے نو سال – بجلی کے شعبے میں مکمل انقلاب

Hamari Duniya

دہلی فساد2020: عمرخالد اور خالد سیفی بری

Hamari Duniya

انجمن فروغ اردو اورتمل ناڈواردو تحقیقی مرکز وانم باڑی کے زیر اہتمام ریاستی اردو میلہ کا انعقاد

Hamari Duniya