لکھنؤ، 16 اپریل(ایچ ڈی نیوز)۔
امیش پال قتل کیس کے مبینہ ملزم عتیق احمد اور اشرف کی پریاگ راج میں ہفتہ دیر رات گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ پولس دونوں کو پریاگ راج کے کالون اسپتال میں میڈیکل کے لئے لے کر جارہی تھی۔ اس دوران تین حملہ آوروں نے کافی نزدیک سے ان پر مسلسل فائرنگ کردی، جس میں دونوں کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ یوگی نے افسران کے ساتھ تقریباً پوری رات میٹنگ کرتے رہے۔
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دیر رات ڈی جی، اے ڈی جی اور چیف سکریٹری کے ساتھ میٹنگ کی، اس دوران وزیراعلیٰ نے ماحول کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کے ہدایات دیئے۔ وزیراعلیٰ نے افسروں کو فلیڈ میں سرگرمی بڑھانے کے احکامات دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن وامان قائم رہنا چاہئے۔ عام لوگوں کو کسی طرح کی پریشانی نہ آئے اس کی توجہ دیں۔ وزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ قانون کے ساتھ کوئی بھی کھلواڑ نہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی افواہ پر توجہ نہ دیں۔ افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
جوڈیشیل کمیشن مافیا عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کی جانچ کرے گا۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کل دیر رات یہاں اعلیٰ حکام کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں اس قتل عام کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے قتل کیس کی عدالتی جانچ کا حکم دیا۔ اس کمیشن میں تین ممبران ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے عتیق اور اشرف کی سیکورٹی پر تعینات 17 پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کی بھی ہدایت دی۔ پرنسپل سکریٹری (ہوم) سنجے پرساد کو رات کو ہی پریاگ راج بھیج دیا گیا ہے۔ پریاگ راج سمیت پوری ریاست میں امتناعی احکامات (دفعہ 144) نافذ کر دیے گئے ہیں۔ سنیچر کی رات تقریباً 10.30 بجے عتیق اور اشرف کو پریاگ راج کے کیلون ہسپتال کے قریب تین لوگوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس نے حملہ آوروں کو پکڑ لیا ہے۔