نئی دہلی، 02 اگست: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بدھ کو کہا کہ انڈیا اتحاد کے 31 ارکان نے بدھ کو صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور انہیں منی پور کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے ریاست میں حالات معمول پر لانے کے لیے صدر سے مداخلت کی درخواست کی۔صدر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ انڈیا اتحادی وفد نے 29-30 جولائی کو منی پور کا دورہ کیا تھا۔
وفد نے وہاں جو کچھ دیکھا وہ صدر کے سامنے رکھا۔ انہیں بتایا کہ وہاں کے ریلیف کیمپوں میں لوگوں کو وقت پر راشن اور ادویات نہیں مل رہی ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ اپوزیشن کے وفد نے صدر دروپدی مرمو کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا ہے جس میں منی پور پر پارلیمنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ صدر نے اس پر مناسب کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔کھڑگے نے کہا کہ وفد نے صدر کو یہ بھی بتایا کہ حکمراں پارٹی اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں اس مسئلہ پر بولنے کی اجازت بھی نہیں دیتی ہے۔ اپوزیشن ارکان کے ایوانوں کے مائیک بند کر دیئے جاتے ہیں۔
کھڑگے نے کہا کہ ہمارے ساتھیوں نے بتایا کہ منی پور تشدد میں ہزاروں جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم کو منی پور میں دو برادریوں کے درمیان جاری لڑائی کو ختم کرنے کے لیے وہاں جانا چاہیے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار ایوان میں رول 267 کے تحت اجازت دی جا چکی ہے لیکن یہ حکومت سننے کو تیار نہیں ہے۔ ہم نے منی پور کے ساتھ ہریانہ میں جاری تشدد کا معاملہ بھی صدر کے سامنے اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ وفد نے صدر مرمو کے ساتھ ہریانہ میں تشدد کا معاملہ بھی اٹھایا۔
