انقرہ،06فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
ترکی میں پیر کو ایک کے بعد ایک زلزلہ کے تین جھٹکوں سے ملک دہل اٹھا۔ صرف ترکی میں اب تک 1651 لوگوں کی موت ہوچکی ہے اور شام میں بھی 1000 سے زائد لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ اس زلزلہ کی وہ سے ترکی میں 11000 سے زیادہ لوگ زخمی بتائے جارہے ہیں۔
ترکی میں پیر کو زلزلہ کے تین جھٹکوں سے خوف کا ماحول ہے۔ پیر شام کو ترکی میں زلزلہ کا تیسرا جھٹکا آیا۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 6.0 رہی۔ یہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ترکی میں آیا تیسرا زلزلہ ہے۔ زلزلہ سے 2818 عمارتیں زمیں بوس ہوگئی ہیں۔ ملبے کے اندر سے اب تک 2470 لوگوں کو بچایا گیا ہے، لیکن ابھی بھی ہزاروں لوگ ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر بچاؤ اور راحت مہم جاری ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق شدید نوعیت کے زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان اور اسرائیل میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔
وزارت صحت اور ایک علاقائی سرکاری اسپتال کے مطابق شامی حکومت کے کنٹرول والے حصے کے ساتھ ساتھ ترکی حامی گروپوں کے قبضے والے شمالی علاقوں میں کم سے کم 245 لوگ مارے گئے۔ وہیں ترکی کے نائب صدر فوآٹ اوکٹے نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ملک کے جنوب مشرق میں پیر کو آئے 7.8 شدت کے زلزلہ سے ترکی میں کم سے کم 284 لوگوں کی موت ہوگئی۔ اوکٹے نے کہا کہ ترکی کے سب سے بڑے زلزلوں میں سے ایک میں 2300 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کئی شہروں میں تلاشی اور بچاؤ مہم جاری ہے۔
جرمن ریسرچ سینٹر کے مطابق ترکیہ میں آنے والے اس زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 9 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غزیانٹیپ نردادی کا علاقہ تھا، اس زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر زیرِ زمین تھی۔ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ریسکیو اداروں کی ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی ملبے میں دبے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ترکیہ کے جنوبی شہر کہرا منمار اور اس کے گرد و نواح میں زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 4 ریکارڈ کی گئی ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ زلزلہ سے متاثر علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ زلزلہ کے دوران کم سے کم 6بار جھٹکے لگے۔ اردغان نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ تباہ شدہ عمارتوں میں داخل نہ ہوں۔