13.1 C
Delhi
January 21, 2025
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

علوم میں دین اور دنیا کی تفریق لا علمی کا نتیجہ

Qafila
تمام تفرقوں اور تحریکوں کو مٹا کر صرف تعلیمی اور سماجی تحریکات کا قیام کیجیے 
ایسا نہیں کرو گے تو ذلت اور رسوائی کے لیے تیار رہیے 
ماتا سندری لین نئی دہلی پر واقع ایوان غالب میں کھچا کھچ بھرے ہال سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر اعظم بیگ کا خطاب 

نئی دہلی، 29،دسمبر:ایکسل سکول پرانی دلی کے بہت ہی ممتاز تعلیمی ادارے کے ذریعہ تقسیم انعامات اور سالانہ اجلاس کے موقع پر آج نئی دہلی کے ماتا سندری لین پر واقع مرزا غالب انسٹیٹیوٹ کے ایوان غالب میں طلبہ اور طالبات ، اساتذہ کرام کے علاوہ دہلی کے معززین شہر، ماہرین تعلیم اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد اور اُنکے والدین کی موجودگی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر اورِ جے ایل این ایجوکیشنل گروپ راجستھان کے بانی ڈائریکٹر و انڈین مسلمس فور سول رائٹس کے نیشنل سیکریٹری جنرل ڈاکٹراعظم بیگ نے خطاب کرتے ہوئے قرآن و سنت کی روشنی میں تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق علوم و فنون کی تمام تر قسموں کو سامنے رکھتے ہوئے عصری علوم کا حاصل کرنا اور قران و سنت کے براہ راست ماخذ سے اپنے اپ کو مربوط رکھنا اور ابدی تعلیم کا حصول ہمارا اولین فریضہ ہے ہمیں تمام طرح کی رسومات اور غیر ضروری تحریکات کا خاتمہ کر کے خالص تعلیمی اور سماجی تحریکات کو ہر گلی محلے سے شروع کرنا ہوگا اور اپنے بچوں کو موبائل کی لعنت سے دور رکھ کر ان کے اندر دینی حمیت، قومی غیرت،سماجی خدمتِ اور ملک سے محبت کا جذبہ ہر حا ل میں بیدار کرنا ہوگا۔ہ ہمیں اپنے برادران وطن اور غیر مسلم بھائیوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانا ہوگا اور ہمارے بارے میں جو غلط فہمیاں پیدا کی جا رہی ہیں اپنے عمل سے ان کی اصلاح کرنی ہوگی۔
ڈاکٹر اعظم بیگ نے تعلیمی اور سماجی خدمات کے لیے ایجوکیشن ویلفیئر ٹرسٹ کے ڈائریکٹر جناب عبدالغفار صاحب، ناصر خان، صمد بھائی، وکیل صاحب، صدیق صاحب اور حافظ محمد ہارون سمیت تمام اراکین،محترم غفران آفریدی،سمیت تمام ،اساتذہ کرام اور طلبہ و طالبات کو ان کےذریعے بہت کامیاب اجلاس منعقد کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے طلباء کی حوصلہ افزائی بھی کی اور انہیں انعامات بھی تقسیم کیے۔ اجلاس کے دوران ڈاکٹر اعظم بیگ کو ان کے ذریعے ملکی سطح پر اردو زبان و ادب اور دینی و دنیاوی تعلیم کے فروغ کے لیے کی جا رہی کوششوں پرنشان امتیاز ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
اس موقع پر پروفیسر ریحان خان سوری،الیکشن کمیشن اف انڈیا کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد امین،اور ادارہ کے سربراہ محترم غفار صاحب کے علاوہ ادارے کے اساتذہ کرام اور دیگر مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا
حافظ محمد ہارون صاحب کی دعا کے ساتھ اجلاس کا اختتام عمل میں آیا۔

Related posts

جرمن چانسلر اولاف شولس نے بھارت کی جم کرتعریف کی 

Hamari Duniya

عمرہ ادا کرنے کیلئے مکہ مکرمہ پہنچےشاہ رخ خان

Hamari Duniya

ملک میں بھائی چارہ قائم کرنے کےلئے سرو سماج وکاس مہاسنگھ کا قیام

Hamari Duniya