ممبئی، 23 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے اور بی جے پی کی مخلوط حکومت کے قیام کے بعد سے ادھو ٹھاکرے گروپ ان پر مسلسل حملے کر رہا ہے۔ شندے کی بغاوت کے بعد ادھو ٹھاکرے کے ہاتھ سے پہلے ایم ایل اے ، پھر اقتدار اور آخر میں شیو سینا پارٹی بھی چلی گئی۔ تب سے ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر ایکناتھ شندے اور بی جے پی پر طرح طرح کے الزامات لگا رہے ہیں۔ اب اس سلسلے میں سنجے راوت کا ایک بڑا بیان سامنے آیا ہے ، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ’ شندے-فڑنویس ‘حکومت اگلے 15-20 دنوں میں گر جائے گی۔
راوت نے ایک بیان میں کہا کہ مہاراشٹر میں شندے-فڑنویس حکومت کا ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ صرف تاریخ کا اعلان ہونا باقی ہے۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ شندے حکومت فروری میں گر جائے گی ، لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے میں تاخیر نے اس حکومت کی لائف لائن بڑھا دی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ حکومت اگلے 15-20 دنوں میں گر جائے گی۔
جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ گزشتہ سال جون میں مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے دھڑے نے بغاوت کر دی تھی۔ اس کے بعد ادھو حکومت گر گئی تھی۔ شندے نے شیو سینا کے باغی ایم ایل اے کے ساتھ بی جے پی کی حمایت سے حکومت بنائی۔ تب سے ادھو ٹھاکرے دھڑے کے کئی لیڈر شندے کے دھڑے میں شامل ہو چکے ہیں۔ اسی وقت، ایک طویل اتھل پتھل کے بعد، ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے درمیان شیوسینا کے نام اور پارٹی کے نشان پر حق کو لے کر جھگڑا ہوا۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی کا نام اور شیوسینا کا نشان ایکناتھ شندے کے دھڑے کو سونپا تھا۔
جب ایکناتھ شندے نے گزشتہ سال جون میں بغاوت کی تو پارٹی میں دوگروپ بن گئے۔ پارٹی ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے کے حامیوں کے درمیان تقسیم تھی۔ شندے دھڑے کی بغاوت کے بعد ادھو ٹھاکرے کو مہاراشٹر میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ بعد میں ایکناتھ شندے نے وزیر اعلیٰ اور دیویندر فڑنویس نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔
اس کے بعد ادھو دھڑا اور ایکناتھ شندے کا دھڑا اصلی شیو سینا کی شناخت کے لیے آمنے سامنے آگیا۔ جہاں ایکناتھ شندے گروپ نے کہا کہ ہم بالاصاحب ٹھاکرے کے نظریے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اسی وقت، ادھو دھڑا شیوسینا پر اپنا دعویٰ کر رہا تھا۔
