پریاگ راج،16اپریل(ایچ ڈی نیوز)۔
پریاگ راج میں عتیق اور اشرف کو ہفتہ کی دیر رات گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ گولی مارنے والے تین شوٹروں میں سے ایک لولیش تیواری باندہ کے کیوترا علاقے کا رہنے والا ہے۔ اس کی ماں آشا دیوی نے ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل’ آج تک ‘ سے بات چیت میں بتایا کہ لولیش کئی سالوں سے بجرنگ دل سے جڑا ہوا تھا۔اور بجرنگ دل کے پروگراموں میں سرگرمی میں حصہ لیتا تھا۔وہ بھجن کیرتن کے پروگراموں میں بھی شامل ہوتا تھا۔
لولیش کی ماں بتاتی ہے کہ وہ ایک سخت گیر مذہبی نوجوان تھا۔ وہ بھگوان کا بھگت تھا، بغیر پوجا پاٹھ کئے کھانا تک نہیں کھاتا تھا۔ اس کی ماں کا کہنا ہے کہ جب سے ہم نے اس کی خبر دیکھی ہے تو یقین نہیں ہورہا ہے کہ وہ ایسا کچھ بھی کرسکتا ہے۔
اس دوران لولیش کی ماں رونے لگی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے چار بیٹے ہیں جن میں لو لیش تیسرے نمبر پر ہے۔ آشادیوی نے بتایا کہ پتہ نہیں اس کے دماغ میں یہ سب خیالات کیسے آئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بجرنگ دل سے جڑنے کی وجہ سے اس کا برین واش کیا گیا اور وہ اتنی بڑی واردات کو انجام دینے کے لئے تیار ہوا ہوگا۔ تمام ملزمان گولی مارتے وقت جے شری رام کا نعرہ بھی لگا رہے تھے اس وجہ سے اس دعوے کو اور بھی تقویت مل رہی ہے۔
اس کی ماں نے ٹی وی پر یہ خبر سنی کہ عتیق اور اشرف کو گولی مارنے والوں میں ان کا بیٹا بھی شامل ہے تو انہیں بالکل یقین نہیں آیا۔ آشا دیوی نے کہا ، ” مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیسے جرائم کی دنیا میں پھنس گیا۔
اسی دوران لولیش کے چھوٹے بھائی وید نے بتایا کہ وہ بھائی کے کسی دوست کے بارے میں نہیں جانتے ہیں۔ کوئی نہیں جانتا کہ وہ کب گھر آتا ہے ، کب چلا جاتا ہے۔ وہ ایک ہفتہ پہلے ہی گھر آیا تھا۔ وید نے بتایا کہ لولیش نے 5 سے 6 سال پہلے بجرنگ دل چھوڑ دیا تھا۔ گھر میں کوئی نہیں جانتا کہ وہ اب کیا کام کرتا تھا۔
حالانکہ لولیش کی ماں اور اس کے والد کے بیانات میں تضادات پائے جارہے ہیں۔ اس کی ماں کے برخلاف لولیش کے والد یگیہ کمار نے بتایا کہ ’ لولیش کے ساتھ ہماری بات چیت برسوں سے رکی ہوئی ہے۔ وہ کوئی کاروبار نہیں کرتا۔ دن بھر بس نشے میں رہتا تھا۔ اس لیے گھر کے سب لوگوں نے اس سے بہت پہلے بات کرنا چھوڑ دی تھی۔ وہ ایک لڑکی کو تھپڑ مارنے کے الزام میں جیل بھی جاچکا ہے۔
