لکھنو، 16 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے ہفتہ کی رات پریاگ راج میں عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل کو لے کر اتر پردیش میں امن و امان کی صورتحال پر سوالات کئے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کر کے سپریم کورٹ سے اس واقعے کا از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔مایاوتی نے ٹویٹ کر کے کہا کہ گجرات جیل سے لائے گئے عتیق احمد اور بریلی جیل سے لائے گئے ان کے بھائی اشرف کو کل رات پریاگ راج میں پولس حراست میں کھلے عام گولی مارکرہلاک کر دیا گیا، امیش پال کی طرح یوپی حکومت کے لا اینڈ آرڈر اور اس کے کام کاج پرسوالیہ نشان ہے۔
دوسرے ٹوئٹ میں بی ایس پی سپریمو نے لکھا، ”بہتر ہوگا کہ سپریم کورٹ خود اس انتہائی سنگین اور انتہائی تشویشناک واقعہ کا نوٹس لے جس پرملک بھر میں بحث ہو رہی ہے اور مناسب کارروائی کی جائے۔ ویسے بھی اتر پردیش میں”قانون کی حکمرانی“ کے بجائے اب انکاونٹر ریاست بن چکا ہے ،یہ کتنا مناسب ہے؟
قابل ذکر بات یہ ہے کہ عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو ہفتہ کی رات تقریباً 10.30 بجے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس معاملے میں پولیس نے فوری طور پر تین حملہ آوروں کو موقع پر ہی پکڑ لیا۔
واقعے کے بعد اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دیر رات ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی اور پورے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا۔ عتیق اور اشرف کی سیکیورٹی پر تعینات 17 پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کرنے کی بھی ہدایت کی۔
