28.3 C
Delhi
August 21, 2025
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

اوقاف کی مقبوضہ زمینوں کو وقف بورڈ میں کیا جائے گا شامل

Auqaf Land

تحریک اوقاف کی دعوت پر مرکزی مائنارٹی وفد کی ممبئی میں آمد ،تمام معاملات پر از سر نو غور کرنے کی یقین دہانی
ممبئی14جون(ایچ ڈی نیوز)۔

آج ساہدری گیسٹ ہائوس میں مرکزی وزیر مائنارٹی افیرس محترمہ اسمرتی ایرانی کا وفد وعدے کے مطابق پہنچا اور اوقاف کے مسئلہ میں اسٹاک ہولڈرس میٹنگ ہوئی ۔وفد میں شامل سی پی ایس بخشی جوائنٹ سکریٹری مائنارٹی آفیرس ،شاہ عالم جوائنٹ سکریٹری اوقاف ،اس پی سنگھ ڈائیریکٹر اوقاف منسٹر آف مائنارٹی آفیرس شامل تھے۔دوسری جانب تحریک اوقاف کے روح رواں صدر شبیر احمد انصاری صدر تحریک اوقاف اور حاجی حیدر اعظم جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم محاذ شامل تھے۔

Waqf Board

مرکزی وفد نے اوقاف کے تمام مسائل کو بغور سنا اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اوقاف کے ساتھ جس طرح کا لوگ کھیل کھیل رہے ہیں اس کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی اور مرکزی حکومت تمام اوقاف کی جائیدادوں اور کمیٹیاں اور ذمہ داروں کا جائزہ لے کر مسئلہ کو حل کرے گی ۔انہوں نے تحریک اوقاف کی کوشش کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم اور سرکار دونوں کے لئے یہ ایک نیک کام ہے جس کی سرکار حمایت کرے گی ۔تحریک اوقاف کے صدر شبیر احمد انصاری نے مرکزی وفد اور محترمہ وزیر اسمرتی ایرانی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تحریک اوقاف کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ایکشن لینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
شبیر احمد انصاری نے کہا کہ اپنے آباواجداد کے ذریعے وقف کی گئی زمین کی حفاظت ہم سب پر فرض ہے ۔آنے والی نسلوں کے لئے وقف کی ہوئی زمین کو بچانا تحریک اوقاف کا مقصد ہے اور یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک تمام اوقاف کی زمینیں وقف بورڈ کو واپس نہیں مل جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست مہاراشٹر میں وقف بورڈ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 93000 ہزارہیکٹر اراضی ہے جو وقف بورڈ کے پاس ہونی چاہیے۔

گورنمنٹ ریکارڈ کے مطابق مہاراشٹر میںوقف بورڈ کی 23566رجسٹرڈ ادارے و جائیداد یں ہیں۔ لیکن تحریک اوقاف کے صدر شبیر انصاری کا ماننا ہے کہ تقریباً 5 لاکھ ہیکٹر اراضی وقف بورڈ کیہیں۔ تحریک اوقاف کی یہ کوشش ہوگی کہ یہ تمام اراضی وقف بورڈ کو واپس مل جائیںتو وقف بورڈ اس زمین کو مسلم کمیونٹی کے بچوں کیلئے کمپنیاں قائم کرنے، کالج بنانے یا ان کے لیے روزگار پیدا کرنے کے لیے لیز پر دے سکتا ہے۔ انجینئرنگ کالج بنا سکتے ہیں۔میڈیکل کالج بنا سکتے ہیں اور تعلیم کے لیے بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان زمینوں کے ذریعے بہت زیادہ منافع کما کر معاشرے کو بھی ترقی دی جا سکتی ہے۔ جس سے مسلم معاشرہ خود کفیل ہوجائے۔

Related posts

نبی رحمت کی بعثت پوری انسانیت پر احسان ہے :مولانا ظفر نعمان مکی

Hamari Duniya

معاشی مضبوطی اعلیٰ تعلیم کے بغیر ناممکن، سابق ڈی – جی پی ،چھتیس گڑھ و مدھ پردیش وزیرِ انصاری

Hamari Duniya

ہریانہ کے عازمین حج 10 مئ 2024 کوہوں گے روانہ

مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ حج سفر پر اس بار 1355 عازمین حج ہریانہ سے روانہ ہوں گے۔:

Hamari Duniya