32.8 C
Delhi
July 21, 2025
Hamari Duniya
دہلی

پارلیمانی انتخابات کے بعد مسلمانوں کے خلاف ہجومی تشدد میں اضافہ کیوں؟

IUML

انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی ریاستی دفتر جوشی کالونی میںمیٹنگ کا انعقاد
نئی دہلی، 8جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔

انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی ریاستی دفتر جوشی کالونی میں ملک اور دہلی کی موجودہ صورتحال پر ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور حکومتوں و انتظامیہ کے رویے پر تفصیلی گفتگو ہوئی ۔اس موقع پر نیشنل سکریٹری خرم انیس عمر نے کہا کہ ’’ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد سے ملک بھر میں مسلمانوں کی آٹھ لنچنگ، چھ ہجومی تشدد اور تین گھروں کو مسمار کرنے کے واقعات پیش آئے۔ اس خبر میں ان تمام واقعات اور ان کے اسباب و عوامل کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کی ایک رپورٹ کے مطابق، چار جون کو انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد سے ملک بھر میں مسلم مخالف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ دو جولائی کو جاری ہوئی اس رپورٹ میں لنچنگ، فرقہ وارانہ تشدد اور ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے تفصیلی واقعات درج کیے گیے ہیں۔ملک بھر میں خصوصاً بی جے پی سرکار والی ریاستوں میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے تشدد اور نفرت انگیز واقعات میں اضافہ تشویش ناک اور ملک کی سالمیت ،یکجہتی کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔حیرت اس بات پر ہے کہ ان سب معاملات میں سے زیادہ ترہجومی تشدد کی کوئی جانچ نہیں کی گئی اور ملزمین آزاد گھوم پھر رہے ہیں۔حد تو یہ ہو گئی ہے کہ مسلمانوں کی جائیدادیں ضبط کر لی گئیں۔دراصل یہ سب سیاسی مخاصمت کی نتیجہ ہے ۔کیونکہ مسلمانوں نے اس لوک سبھا الیکشن میں جس طرح متحد ہو کر ووٹ دیا ہے اس سے شر پسندوں کے حوصلے ٹوٹ چکے ہیں ،ان کے خواب چکنا چور ہو چکے ہیں اور ان کی عالمی پیمانے پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔وہ جیت کر بھی بری طرح شکست سے دوچار ہو چکے ہیں۔
اس موقع پر دہلی پردیش صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے کہا کہ دہلی پردیش نائب صدر حافظ شفیق احمد کی اہلیہ کے انتقال پر اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے پسماندگان کے لئے صبر جمیل اور مرحومہ کے لئے دعائے مغفرت کی ۔انہوں نے دہلی کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو ماہ سے دہلی والے پانی کی زبردست قلت سے دوچار ہیں۔مانسون کی آمد کے بعد دہلی والوں کو گرمی سے ضرور راحت ملی ہے لیکن پانی کی قلت بدستور جاری ہے ۔جن علاقوں میں تھوری دیر تک پانی آرہا ہے وہاں گندے پانی کی شکایتیں جاری ہے۔دراصل حکومتوں کی آپسی رسہ کشی کی وجہ سے عوام پس رہے ہیں جبکہ حکومتوں کو اختلافات سے اوپر اٹھ کر عوام کے حق میں کام کرنا چاہئے ۔لیکن ایسا ناممکن ہے کیونکہ یہاں پارٹیاں سیاست صرف اپنی مفاد کے لئے کرتی ہیں انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے۔حقیقت یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی اب پوری طرح سے بی جے پی سے شکست کھا چکی ہے ،وہ لاچار اور بے بس ہے۔
پرانی دہلی اسمبلی حلقہ کے محمد مرسلین نے کہا کہ یہ ہمارے لئے بہت ہی خوشی کا مقام ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ کے پانچ ممبران پارلیمنٹ فی الحال موجود ہیں جن میں لوک سبھا تین اور راجیہ سبھا دو ایم پی ہیں۔ دہلی پردیش ان پانچوں ممبران پارلیمنٹ کیلئے استقبالیہ پروگرام منعقد کرنے جارہی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی کی عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کی رشہ کشی میں دہلی کی عام جنتا پس رہی ہے اور کافی پریشان ہے۔ اس موقع پردہلی سکریٹری محمد فیصل شیخ، محمد ناصر،مولانا دین محمد قاسمی،مفتی فیروز الدین مظاہری،ماسٹر یوسف ،محمد مرسلین ،شاہد بیگ موجود تھے۔

Related posts

لوک سبھا الیکشن:انڈین یونین مسلم لیگ نے دہلی میں شروع کی انتخابی مہم

Hamari Duniya

خواجہ غریب نواز کی بارگاہ میں سابق ایم پی سندیپ دکشت کاچادر پیش کریں گے طارق صدیقی

Hamari Duniya

بھاجپا کی بوکھلاہٹ بھارت جوڑو یاترااور راہل گاندھی کی مقبولیت کا نتیجہ:طارق صدیقی

Hamari Duniya