نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
دریا گنج واقع دہلی وقف بورڈ کے آفس کے باہر دھرنے پر بیٹھے بورڈ ملازمین کی ہڑتال کا آج دوسرا دن ہے۔بورڈ کے ملازمین کءمہینوں سے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں اور انہوں نے دریا گنج واقع وقف بورڈ آفس کے باہر ہی اپنا احتجاج شروع کر دیا ہے جبکہ اس سے قبل وہ کئی دن سے پین ڈاؤن ھڑتال پر تھے مگر تنخواہوں کا مسئلہ حل نہ ہونے کی وجہ سے تمام ملازمین بورڈ آفس کے باہر ہی احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے اور آج ان کی ہڑتال کا دوسرا دن ہے۔ اس دوران بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان ان ملازمین سے ملاقات کرنے کے لئے کئی مہینوں کے بعد بورڈ دفترتشریف لائے اور دھرنے پر بیٹھے ملازمین سے ملاقات کی۔اس دوران امانت اللہ خان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وقف بورڈ کے موجودہ سی ای او ڈاکٹر محمد ریحان رضا پرسخت الزامات لگائے اور بورڈ میں جاری موجودہ بحران کے لیے سی ای او کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا۔
امانت اللہ خان نے کہا کہ بورڈ میں دو دستخط اتھارٹی ہوتے ہیں جس میں ایک دستخط اتھارٹی وہ خود ہیں جبکہ دوسرے سی ای او ہیں اور میں تمام چیکو ں اور فائلوں پر دستخط کرنے کے لئے لیے پوری طرح سے تیار ہو ں وہ آئیں اور بتائیں اور خود بھی دستخط کریں مگر موجودہ سی ای او در پردہ بورڈکو ختم کرنے کی سازش میں لگے ہوئے ہیں اور اور ان لوگوں کے ساتھ مل کر جو اس ادارے کو ختم کرنا چاہتے ہیں بورڈ کے معاملات کی مخبری کرتے ہیں جبکہ بورڈ میٹنگ نہیں بلا رھے ہیں تاکہ تمام بورڈ ممبران میٹنگ کریں اور بورڈ کے رکے ہوئے کاموں کو آ گے بڑھائیں۔
امانت اللہ خان نے آ گے کہا کہ جب سے موجودہ سی ای او آ ئے ہیں نہ ہی 54 کی کوءکار رواءہوئی ہے اور نہ ہی نءکرایہ داریاں ہورہی ہیں۔امانت اللہ خان کا کہنا ہے کہ اگر ان تمام ایجنسیوں کو اور ایل جی کو ان سے دقت ہے تو انہوں نے وقف بورڈ آنا بند کر دیا ہے اس لئے تمام کاموں کو سی ای او کوانجام دینا چاھئے مگر نا ہی وہ ملازمین کو تنخواہ دے رہے ہیں اور نہ ہی امام اور مو¿ذنین اور بیواو¿ں کو وظیفہ دے رہے ہیں بلکہ انہوں نے بورڈ کو پوری طرح سے مفلوج بنادیا ھے اور ایجنسیوں کے ساتھ ملکر ملت کے اس ادارے کو ختم کرنے کی سازش میں مصروف ہیں۔بہر حال الزامات در الزامات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بورڈ بھی حکومت کا ھے اور کام نہ کرنے والے افسران بھی مگر تاحال وقف بورڈ کا مسئلہ جوں کا توں بنا ہوا ھے اور کوءحل نکلتا ہوا نظر نہیں آ رہاہے۔اس درمیان وقف بورڈ سے وابستہ سینکڑوں ائمہ،موئ ذنین،ملازمین اور بیوائیں پریشان حال ہیں اور ان کے گھروں کا چولھا جلنا اور مکانات کا کرایہ دینا مشکل ہوگیا ہے جبکہ وقف بورڈ عملاً مفلوج ہوچکا ھے اور بورڈ میں ہر طرح کا کام کاج تقریباً بند ہے جبکہ بورڈ ملازمین بے میعادی ہڑتال پر چلے گئے ہیں ایسے میں ملت کے اس ادارے کا اللہ ہی حافظ ہے۔