ریاض،26اکتوبر۔ اسرائیل کی جانب سے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات میں فضائی حملے کی سعود ی عرب سمیت کئی مسلم ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور اسے ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے علی الصباح ایران پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایرانی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ” ایران کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ “ایرانی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین اور اقدار کی خلاف ورزی ہے۔مملکت نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کریں اور خطے میں طویل فوجی تصادم کے سنگین نتائج سے خبردار کر دیا۔
ملائیشیا نے اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کر دی۔ملائشین وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملائیشیا 26 اکتوبر 2024ئ کی علی الصبح اپران کے علاقے تہران، کرج، کاشان، مشہد اور شیراز میں اسرائیلی فوجی حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ملائیشیائ کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ملائشین وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ ایران پر حملے علاقائی استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں، اسرائیلی حملوں نے خطے کو وسیع جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، اس سے ہونے والے نقصان کا تعین کیا جا رہا ہے۔
پاکستان نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کردی۔ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی حملے ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں۔ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی حملے اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، یہ حملےعلاقائی امن اور استحکام کے راستے کے لیے نقصان دہ ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حملے پہلے سے ہی عدم استحکام کا شکار خطے میں خطرناک حد تک کشیدگی میں اضافے کا باعث ہیں۔ اس کے علاوہ یونائیٹڈ عرب امارات نے بھی ایران کے فوجی تنصیبات پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
20 مقامات پر حملے
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے ایران کے اندر تقریباً 20 اہداف پر حملے کیے ہیں۔ اس حملےمیں 100 سے زیادہ طیاروں اور ڈرون شامل تھے جنہوں نےمیزائلوں کی تیاری کی تنصیبات، دفاعی نظام اور دیگر اہداف کو نشانہ بنایا۔جبکہ ایرانی فضائی دفاع کا کہنا ہے کہ نقصان محدود تھا، جب کہ اس کے فضائی دفاع کے نظام نے اسرائیلی حملے کو ناکام بنانے میں کامیابی حاصل کی۔
