ہم اس کینڈل مارچ کے ذریعہ یہ پیغام دینے کیلئے سڑکوں پر اترے ہیں کہ دہشت گردی کی اس ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے: چودھری زبیر احمد
نئی دہلی، 27 اپریل :سابق ممبر اسمبلی چودھری متین احمد کی سر پر ستی اور سیلم پور اسمبلی حلقہ سے عام آدمی پارٹی کے موجودہ ممبر اسمبلی چودھری زبیر احمد کی قیادت میں روڈ نمبر 66 جعفرآباد سے جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے بز دلانہ دہشت گرد حملے میںشہید ہوئے لوگوں کے حق میں کینڈل مارچ نکالا گیا ۔جس میں سیلم پور اسمبلی حلقہ کے ہزاروں لوگوں نے شامل ہوکر دہشت گردحملے میں شہید ہوئے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔اس موقع پر سابق ممبر اسمبلی چودھری متین احمد نے کہاکہ اس طرح معصوم لوگوں کا قتل کرنا پوری انسانیت کے قتل کرنے کے مترادف ہے ۔ کوئی بھی مذہب کسی بھی انسان کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ پہلگام کے واقعہ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ اس حملے میں شہید ہوئے لوگوں کے اہل خانہ کے ساتھ ان کے غم میں ہم برابر کے شریک ہیں ۔ آج اس کینڈل مارچ کے ذریعہ ہم دہشت گردی کے خلاف اپنے غم و غصہ کا اظہار کر رہے ہیں اور حکومت ہند سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ جو بھی لوگ اس وحشیا نہ عمل میں ملوث ہیں ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔
دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے ممبر اسمبلی چودھری زبیر احمد نے کہاکہ پہلگام میں جو کچھ بھی ہوا اس کو سوچ کر ذہن کام کرنا بند کر دیتا ہے۔ لوگ خوشی خوشی اپنی فیملی کے ساتھ سکون کے کچھ پل بتانے کیلئے پہاڑی علاقوں میں سیر و تفریح کی غرض سے جاتے ہیں لیکن بے رحم انسانیت کے دشمنوں نے اپنے بز دلانہ عمل سے نہ صرف معصوم لوگوں کی جانیں لیں بلکہ ان کے ہنستے کھیلتے گھروں کو اجاڑ نے کا کام کیا ہے جس کو ہرکس و ناکس بر داشت نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم اس کینڈل مارچ کے ذریعہ یہ پیغام دینے کیلئے سڑکوں پر اترے ہیں کہ دہشت گردی کی اس ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے اگر کوئی شخص اس طرح کی حرکت کرتا ہے جس سے لوگوں کی جانیں جائیں یا پھر ملک کا امن و امان خراب ہو اس کو سخت سے سخت عبرت ناک سزا ملنا چاہئے۔ زبیر احمد نے کہا کہ ہمیں حکومت ہند سے پوری امید ہے کہ اس حملے کے بعد بھارت خاموش نہیں بیٹھے گا دہشت گردوں کو ٹھوس جواب ضرور دیا جائے گا ۔سیلم پور وارڈ سے کونسلر حجن سبیلہ بیگم کے شوہر اور عوامی لیڈر حاجی افضال نے کہا کہ کچھ لوگ بھارت کے امن و مان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں اسی لئے دہشت گردوں نے معصوم لوگوں کو نشانہ بنا یا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ہم اس حملے کی پر زور مخالفت کرتے ہیں۔
سیاسی و سماجی کارکن سید ناصر جاوید نے کہا کہ یہ صرف ایک حملہ ہی نہیں ہے بلکہ ہمارے ملک بھارت کے سینے پر ایک گہرا زخم ہے اور اس حملے میں جن لوگوں نے اپنوں کو کھویا ہے ساری زندگی ان کا یہ زخم بھر نےوالا نہیں ہے ۔ آج ہر بھارتیہ کے دل میں بس ایک ہی تمنا ہے کہ جو بھی لوگ اس حملے میں قصور وار ہیں ان کو پکڑا جائے اوران کو ایسی سزا د ی جائے جس سے دہشت گرد کانپنے لگیں ۔اس کینڈل مارچ میں موجود سبھی لوگوں نے ایک آواز میں آواز ملاتے ہوئے امن و امان کا پیغام دیا اور دہشت گردی کی سخت مخالفت کی ۔اہم شرکا میں ندیم احمد ، سید ناصر جاوید ، حاجی لطافت علی ، ریاض الدین راجو ، حاجی عرفان ادریسی ، شکیل رانا ، مقصود جمال ، رئیس سلمانی ، مشکور عالم ، مظہر محمد ، وشیو ناتھ شکلا ، کیلاش نیمیش ، جاوید انصاری ، سچن گوتم ، مسکان خان ، اپرنا گہروار ، سونم ورما ، سریتا گولا ، اننو بی ، پوجا ایڈ وکیٹ ، ضرار احمد ، خالد خان ، ساجد علی چودھری،افسر خان ، حسیب الحسن ، شاداب حسن ، شفیق خان مینو ، عادل سلمانی ، فیضان قریشی ، عارف صدیقی ، راجیندر پر دھان ، رضوان ادریسی ، ظفر چودھری ، حاجی ذاکر حسین ، تاج راعین ،آباد خان ، شریف احمد ، ندیم راعین ، رائو نوید ، ذیشان خان ، اسلم ملک ، کے نام قابل ذکر ہیں ۔
