پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی مضبوط آواز خاموش، انڈین مسلم فار سول رائٹس کے صدر محمد ادیب نے کہا اس نقصان کی جلد تلافی ممکن نہیں
نئی دھلی،27فروری(ایچ ڈی نیوز)۔ سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کا منگل کے روز94 سال کی عمر میں لمبی علالت کے بعدانتقال ہوگیا۔ ڈاکٹر برق نے مرادآباد کے سدھا اسپتال میں آخری سانس لی۔ سترھویں لوک سبھا کے آخری سیشن کے ختم ہونے کے جب وہ سنبھل پہونچے تھے۔ تبھی سے ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی تاہم درمیان میں انہیں کچھ افاقہ ہوا مگر پھر حالت بگڑتی ہی چلی گئی۔حالانکہ انہیں جسمانی کمزوری اور لوز موشن کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ان کی دیکھ بھال ان کی پوتی جو خود بھی ڈاکٹر ہیں ان کے زیر نگرانی چل رہا تھا۔ ڈاکٹروں نے بتایا گردے میں انفیکشن کے بعد ان کے بیشتر اعضاء نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔ان کے انتقال کی خبر پھیلتے ہی سیاسی و سماجی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ مرحوم اپنی عوام سے ہمیشہ قریب رہے اورعوام میں بہت مقبول تھے۔ درازی عمر کے باوجود پارٹی نے اگلے عام انتخابات کے لئے ان کوسنبھل سے ہی پھرایک بارانہیں امیدوار بنایا تھا۔
اس دوران انڈین مسلم فار سول رائٹس کے صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے ڈاکٹر برق کی رحلت پر شدید غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک اور خصوصاََ ملت اسلامیہ کے لئے ایک بڑا نقصان بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر برق ملت اسلامیہ کے لئے ایک بہت بڑا اثاثہ تھے۔ انہوں نے کہاکہ مختلف خصوصیات کے مالک ڈاکٹر برق کی اس وقت زیادہ ضرورت تھی، جبملت ایک عجیب کیفیت سے دوچار ہے ایسے وقت میں ان کی صلاحیتوں اور رہنمائیکی سخت ضرورت تھی۔ پارلیمنٹ کے اندر ملکی باالخصوص ملت اسلامیہ سےجڑے مسائل کوجس مظبوطی اور بے باکانہانداز میں اٹھاتے اور اس پرڈٹےرہتے تھے۔ ایسی مثال شاید ہی اب مل سکے۔ محمد ادیب نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ ڈاکٹر برق کو جب بھی آئی ایم سی آر کے پروگرام میں مدعو کیا گیا، وہ اس میں نہ صرف شریک ہوئے بلکہ اپنے مشورے سے بھی نوازا کرتے تھے۔ انڈین مسلمفارسول رائٹس کے تاسیسی پروگرام میں علالت کے باوجود ان کی شرکت کے ملت اسلامیہ کے مسائل سے ان کی دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم سی آر ان کی مغفرت کے لئے دعا گو ہے اور اللہ تعالیٰ سے ہم سب دعا کرتے ہیں کہ انہیں جنت میں اعلیٰ ترین مقام عطا کرے مزید یہ کہ ان کے اہل خانہ اور وابستگان کو صبر جمیل عطا کرے ۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر شفیق الرحمن 11 جولائی 1930 کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے سیاست کا آغاز چودھری چرن سنگھ کے ساتھ مل کر کیا تھا۔ وہ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر بھی رہ چکے تھے۔ وہ مسلمانوں کی آواز بلند کرنے اور ایماندارانہ شبیہ رکھنے کے لیے ملک بھر میں اپنی الگ شناخت رکھتے تھے۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی کے قیام کے دوران ملائم سنگھ یادو کے ساتھ بھی کام کیا تھا اور انہیں ایس پی کا بانی رکن بھی کہا جاتا تھا۔ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق جو موجودہ وقت میں سنبھل سے سماجوادی پارٹی کے ایم پی ہیں، 5 بار لوک سبھا انتخابات جیت چکے ہیں۔ انہوں نے سال 1996، 1998 اور 2004 میں ایس پی سے تین بار مراد آباد لوک سبھا سیٹ جیتی ہے۔ اس کے بعد وہ سنبھل لوک سبھا سے 2009 میں بی ایس پی کے ٹکٹ پر جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ اس کے بعد، 2019 میں ، وہ دوبارہ ایس پی کے ٹکٹ پر سنبھل سے جیتے تھے۔ان کے پسماندگان میں ایک بیٹے کے علاوہ پوتا اور پوتی بھی ہیں۔ اس وقت ان کا پوتا رکن اسمبلی ہے اور پوتی ڈاکٹر ہے۔امید کی جارہی ہے کہ اب ان کے بیٹے کو ان کی جگہ پارٹی امیدوار بنائے گی۔