37.5 C
Delhi
July 24, 2025
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ میں دہلی وقف بورڈ کے بارے میں یہ کیا کہہ دیا

Delhi Waqf board

نئی دہلی، 26 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔

مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کر کے دہلی وقف بورڈ کی 123 جائیدادوں کے خلاف درخواست کی مخالفت کی ہے۔ اس میں مرکز نے کہا ہے کہ دہلی وقف بورڈ ان جائیدادوں کا مالک نہیں ہو سکتا، بلکہ صرف نگراں ہے۔

مرکز نے ایک حلف نامہ میں کہا ہے کہ دہلی وقف بورڈ وقف جائیدادوں کی جانچ کی مخالفت نہیں کر سکتا، لیکن اسے ان جائیدادوں کی حیثیت کو واضح کرنا چاہیے۔ مرکز نے کہا کہ کچھ جائیدادیں لیز پر دی گئی ہیں، اس لیے انہیں وقف جائیداد نہیں کہا جا سکتا۔ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ دہلی وقف بورڈ کا قیام وقف ایکٹ کے تحت کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ7 مارچ کو، عدالت نے مرکز کے حکم پر اسٹے کو بحال کرنے کا حکم دینے سے انکار کر دیا تھا۔ وقف بورڈ کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ راہول مہرا نے عرض کیا تھا کہ مرکز نے وقف بورڈ کی جائیدادوں پر قبضہ کرنے کی ایک بہت ہی گھٹیا وجہ بتائی ہے کہ وقف بورڈ کو ان جائیدادوں میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ان جائیدادوں کا کم از کم پانچ مرتبہ معائنہ کیا گیا ہے اور ہر بار معلوم ہوا ہے کہ یہ وقف سے تعلق رکھتی ہیں۔ حتمی تحقیقات مرکز کی طرف سے مقرر کردہ ایک رکنی کمیٹی نے کی تھی۔

مرکز نے ان جائیدادوں پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وقف بورڈ مخالفت کر رہا ہے۔ دہلی وقف بورڈ نے مرکز کی طرف سے 8 فروری کو جاری کردہ خط کو چیلنج کرتے ہوئے ایک درخواست دائر کی ہے، جس میں دہلی وقف بورڈ کی 123 جائیدادوں پر قبضہ کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ دہلی وقف بورڈ کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل راہل مہرا نے کہا کہ مرکزی حکومت کو وقف بورڈ کی جائیداد پر قبضہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ وقف بورڈ کی ان جائیدادوں کی حد بندی 1970، 1974، 1976 اور 1984 کے سروے میں کی گئی تھی اور صدر جمہوریہ نے بھی اس سے اتفاق کیا تھا۔

Related posts

فٹ بال کلب مانچسٹر یونائیٹڈکو 1931کے بعد بدترین شکست کا سامنا، محمد صلاح بنے ہیرو

Hamari Duniya

ممتاز خان نے ایف آئی ایچ ویمنز رائزنگ اسٹار آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتنے کے بعد دکھایا بڑا دل

Hamari Duniya

بھارت میں نفرت بھیدبھاؤ کی کوئی گنجائش نہیں،صدیوں سے ساتھ رہتے آئے ہیں ساتھ رہیں گے ساتھ چلیں گے،ملک کے مذہبی رہنماؤں نے مشترکہ بیان جاری کیا

Hamari Duniya