28.3 C
Delhi
August 21, 2025
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

Money Laundering Case: امانت اللہ خان کو تین دن کی ای ڈی حراست میں بھیجا گیا

Money Laundering Case:

Money Laundering Case:

نئی دہلی، 06 ستمبر (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی کی راو س ایونیو کورٹ نے وقف بورڈ میں بھرتی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو تین دن کے لیے ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ امانت اللہ خان کی ای ڈی کی حراست جمعہ کو ختم ہو رہی تھی، جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ای ڈی نے 2 ستمبر کو امانت اللہ خان کو گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے امانت اللہ خان کو 2 ستمبر کو 6 ستمبر تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔ ای ڈی نے انہیں آج عدالت میں پیش کیا اور امانت اللہ خان کی مزید 10 دن کی تحویل کا مطالبہ کیا۔ سماعت کے دوران ای ڈی نے کہا کہ امانت اللہ خان دہلی وقف بورڈ کی بھرتی میں بے قاعدگیوں کے اہم ملزم ہیں۔ اس معاملے میں چار افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور وہ فی الحال عدالتی حراست میں ہیں۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ امانت اللہ خان نے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا۔ ای ڈی نے 14 سمن جاری کیے تھے لیکن صرف ایک میں پیش ہوئے اور وہ بھی سپریم کورٹ کی ہدایت پر۔ ای ڈی نے امانت اللہ خان پر تحقیقات کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ای ڈی نے کہا کہ امانت اللہ خان سے دوسرے ملزمین کے روبرو پوچھ گچھ کی ضرورت ہے، اس لیے امانت اللہ خان کو دس دن کی تحویل میں دیا جانا چاہئے۔

Money Laundering Case:
ای ڈی کے مطابق، امانت اللہ خان نے مجرمانہ سرگرمیوں سے بھاری دولت حاصل کی اور اپنے ساتھیوں کے نام پر غیر منقولہ جائیداد خریدی۔ ای ڈی کے مطابق چھاپے کے دوران کئی دستاویزات اور ڈیجیٹل ثبوت ملے ہیں، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ منی لانڈرنگ کے جرم میں ملوث ہیں۔ ای ڈی نے 9 جنوری کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔ تقریباً پانچ ہزار صفحات کی چارج شیٹ میں ای ڈی نے جن لوگوں پر الزام لگایا ہے ان میں جاوید امام صدیقی، داود ناصر، کوثر امام صدیقی اور ذیشان حیدر شامل ہیں۔

Money Laundering Case:

ای ڈی نے پارٹنرشپ فرم اسکائی پاور کو بھی ملزم بنایا ہے۔ ای ڈی کے مطابق یہ معاملہ 13 کروڑ 40 لاکھ روپے کی زمین کی فروخت سے متعلق ہے۔ ای ڈی کے مطابق، امانت اللہ خان کے نامعلوم ذرائع سے حاصل کردہ اثاثوں سے زمینیں خریدی اور فروخت کی گئیں۔ ملزم کوثر امام صدیقی کی ڈائری میں 8 کروڑ روپے کی انٹری ہوئی ہے۔ جاوید امام نے یہ جائیداد سیل ڈیڈ کے ذریعے حاصل کی۔ جاوید امام نے یہ جائیداد 13 کروڑ 40 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس کے لیے ذیشان حیدر نے جاوید کو نقد رقم دی۔
اس معاملے میں سی بی آئی نے پہلے کیس درج کیا تھا۔ سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ سی بی آئی نے 23 نومبر 2016 کو اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ جانچ کے بعد سی بی آئی نے 21 اگست 2022 کو چارج شیٹ داخل کی۔ سی بی آئی کے مطابق دہلی وقف بورڈ کے سی ای او اور دیگر کنٹریکٹ پر تقرریوں میں بے ضابطگیاں کی گئیں۔ سی بی آئی کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تقرریوں کے لیے امانت اللہ خان نے محبوب عالم اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر سازش کی، جنہیں وقف بورڈ میں مختلف عہدوں پر تعینات کیا گیا تھا۔ چارج شیٹ کے مطابق یہ تقرریاں من مانی کی گئیں اور امانت اللہ خان اور محبوب عالم نے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کیا۔

Related posts

اروند کیجریوال نے قومی مشن ’میک انڈیا نمبر-1‘کا آغاز کیا

Hamari Duniya

امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے موضوع پر ڈائیلاگ کا انعقاد

Hamari Duniya

زکوٰۃ سینٹر انڈیا نے موثر تبدیلی کا بنایا منصوبہ ، آئندہ سالوں میں تیزی کے ساتھ ترقی کرنے کے منصوبے تیار

Hamari Duniya