ہم دکان مالکان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ وقت وقت پر ٹیکس جمع کرتے رہیں تاکہ ان پریشانیوں سے بچ سکیں: چودھری زبیر احمد
نئی دہلی، 18 ستمبر۔ شمال مشرقی دہلی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے دوکانوں میں سیل لگانے کا معاملہ روشنی میں آتا رہتا ہے۔آج جعفرآبا روڈ نمبر 66پر اس وقت افرا تفری مچ گئی جب ہاوس ٹیکس نہ جمع کرنے پر متعلقہ درجنوں افسران پولیس فورس کے ساتھ مکان و دکان سیل کرنے پہنچے۔جیسے ہی یہ خبر جعفرآباد میں عام ہوئی سیکڑوں کی تعداد میں لوگ اکٹھا ہوگئے جس میں سیاسی وسماجی افراد بھی شامل تھے اور سابق رکن اسمبلی چودھر ی متین احمد اور ضلع بابر پور کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری زبیر احمد بھی موقع پر پہنچے حالانکہ جب تک تین دوکانیں جو ایک ہی شخص کی تھیں سیل ہوچکی تھیں باقی دوکانوں پر سیل لگانے سے بچا لیا اور جن دوکانوں میں سیل لگی ہیں وہ بھی دو تین دن میں کھل جائیں گی۔
بتایا جاتا ہے کہ آج تقریبا 70سے 80 دوکانوں میں سیل لگانے کا منصوبہ تھا اور انہیں کئی بار محکمہ کی جانب سے نوٹس بھی دیا گیا تھا۔چودھری زبیر احمد نے بتایا کہ سیل لگانے کے لئے تقریبا 30.35افسران اور50 سے زائد پولیس والے تھے مگر انہیں بیرنگ واپس بھیج دیاگیا۔انہوں نے بتایا کہ ٹیکس چاہے کمر شیل ہو یا گھریلو سال بھر کابہت زیادہ نہیں ہوتا۔
موبائل سے بھی کم خرچ آتا ہے اس کے بعد بھی ہمارے لوگ کوتاہی برتتے ہیں جس کے نتیجے میں وقتی طور پر پریشانی آجاتی ہے۔ہم لوگوں کی ہمیشہ کوشش رہتی ہے کہ گھروں اور دوکانوں میں سیل نہ لگنے پائے یہی وجہ ہے کہ جیسے ہمیں اطلاع ملتی ہے پہنچ کر اس عمل پر روک لگانے کی کوشش کرتے ہیں اور ہمیں کامیابی بھی ملتی ہے اور آج بھی اس میں کامیاب ہوئے۔ہم مالکان سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ وقت وقت پر ٹیکس جمع کرتے رہیں تاکہ ان پریشانیوں سے بچ سکیں۔اس سے پہلے ہم نے دو تین مرتبہ اپنے دفتر پر ہاو¿س ٹیکس جمع کرنے کا کیمپ بھی لگایا جس کی اطلاع سوشل میڈیا اور مساجد کے ذریعہ لوگوں تک پہنچائی جس سے بڑی تعداد میں لوگ مستفیض بھی ہوئے۔اس موقع پر ببّو بھائ،سید ناصر جاوید،نعمان انصاری،مرزا شوقین،شاہد چودھری،الطاف ادریسی،راشد ملک، عارف، شاہد، شمیم، رئیس، ساجد، مہپال، اطہر وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔