لکھنؤ میں ہونے والے انتخابات میں جمعیت کا تاریخی تعاون اور سماجی خدمت پر زور، مولانا ارشد مدنی کی قیادت میں تنظیم کی مضبوط موجودگی۔
لکھنؤ، 17 اکتوبر (عظمت اللّٰہ خان/ایچ ڈی نیوز): اتر پردیش میں جمعیۃ علماء ہند (مولانا ارشد مدنی گروپ) کا صوبائی انتخابات حال ہی میں سنی انٹر کالج، وکٹوریہ گنج، لکھنؤ میں ہوا، جس میں مولانا سید اشہد رشیدی کو متفقہ طور پر صدر منتخب کیا گیا۔ انتخاب سے قبل ایک اہم عاملہ اجلاس بھی منعقد ہوا جس کی صدارت مولانا سید اشہد رشیدی نے کی۔ اس موقع پر انہوں نے جمعیۃ علماء ہند کی تاریخی خدمات اور خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ 19 نومبر 1919 کو جمعیۃ علماء ہند نے انگریز راج کے خلاف ایسے وقت میں آواز بلند کی تھی جب ملک میں انگریزوں کے مظالم اپنے عروج پر تھے۔ اس وقت کے عظیم مفکرین اور علماء نے ان مظالم کا بہادری سے مقابلہ کیا اور آزادی کی طرف ایک اہم قدم اٹھایا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعیت نے ہمیشہ معاشرے کی بہتری کے لیے کام کیا ہے اور اس کے بانی اور قیادت نے ہمیشہ سچائی، انصاف اور انسانیت کی خدمت کی ہے۔ مولانا اشہد رشیدی نے جمعیت کی تاریخ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ماضی واضح اور روشن ہے اور موجودہ حالات بھی روشن مستقبل کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ اس وقت جمعیت کو مولانا سید ارشد مدنی جیسے عظیم مذہبی رہنما کی حمایت حاصل ہے جو نہ صرف ایک عالم ہیں بلکہ معاشرے کے لیے ایک تحریک بھی ہیں۔
اس کے بعد مولانا عبدالجلیل مرادآبادی نے دو سالہ رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر سنی انٹر کالج کے سیکرٹری سعد صدیقی کو خزانچی منتخب کیا گیا۔ انتخاب میں اتر پردیش کے مختلف اضلاع کے صدور نے بھی حصہ لیا جن میں شاملی کے ضلع صدر مولانا محمد ساجد قاسمی، کیرانہ تحصیل صدر ماسٹر سمیع اللہ خان قاسمی، مولانا محمد ایوب، قاری محمد اکبر کاندھلہ اور مولانا برکت اللہ امینی شامل تھے۔ خاص طور پر سہارنپور، مظفر نگر، میرٹھ، مرادآباد، علی گڑھ، بہرائچ اور بجنور کے اضلاع سے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ انتخاب اور اجلاس جمعیۃ علماء ہند کی منظم اور مضبوط موجودگی کی عکاسی کرتا ہے، جو معاشرے کی بہتری اور ملک کی خدمت کے تئیں اس کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
