29.4 C
Delhi
August 21, 2025
Hamari Duniya
دہلی

مدارس بند کرنے کی سفارش پر سپریم کورٹ کے اسٹے کا خیرمقدم: ایڈوکیٹ رئیس احمد

Rais Ahmad Advocate

این سی پی سی آر چیئرمین کے سامنے زی نیوز کی بحث میں ایڈوکیٹ رئیس نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا

نئی دہلی، 21اکتوبر: سپریم کورٹ نے ایک بار پھر اقلیتوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتے ہویے قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال (این سی پی سی آر) کی طرف سے مدارس کو بند کرنے کی سفارش پر روک لگا دی ہے۔ جس کا دہلی ہائی کورٹ کے وکیل اور وقف کارکن رئیس احمد نے خیر مقدم کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ این سی پی سی آر نے اپنی حالیہ رپورٹ میں مدارس کے کام کاج پر سنگین سوالات اٹھائے تھے اور حکومت کی طرف سے انہیں دیے جانے والے فنڈز کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے این سی پی سی آر کی اس سفارش پر روک لگا دی ہے ساتھ ہی عدالت نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ زی نیوز جیسے قومی ٹی وی نیوز چینلز نے اس پر مباحثے منعقد کیے جس میں ایڈوکیٹ رئیس احمد نے حصہ لیا اور این سی پی سی آر کے چیئرمین پریانک قانونگو کے ساتھ بہت شدّت سے یہ مسئلہ اٹھایا۔ جس میں رئیس نے اپنی سفارش کو آئینی بنیادی حقوق کے خلاف قرار دیتے ہوئے یاد دلایا کہ ملک میں 14 سال سے کم عمر کے تقریباً سوا تین کروڑ ایسے بچے ہیں جنہوں نے کبھی اسکول بھی نہیں دیکھا اور ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 سالوں میں حکومت نے 61 ہزار سے زیادہ سرکاری اسکولوں کو بند کیا ہے ، این سی پی سی آر کو ان مسائل پر کچھ کرنا چاہیے تھا نہ کہ ان مدارس پر جہاں غریب بچے جو اسکول نہیں جا سکتے یا جہاں سرکاری اسکول دستیاب نہیں ہیں ان اداروں کو بند کراکر شکشا سے روکنے کا کام کر رہے ہیں ۔ ایک حیران کن بات یہ بھی سامنے آئی کہ این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق نابالغوں کے جرم کے زمرے میں مہاراشٹر سب سے اوپر ہے، اس کے بعد مدھیہ پردیش اور پھر راجستھان ہے۔ انہیں ان ریاستوں کے بچوں کے لیے کچھ کرنا چاہیے تھا، تاکہ ان بچوں کو مجرم بننے سے روکا جا سکے۔

مدارس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے این سی پی سی آر کی سفارش پر کارروائی کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جس پر چار ہفتے بعد دوبارہ سماعت ہوگی۔ سپریم کورٹ نے غیر تسلیم شدہ مدارس کے طلباء کو سرکاری اسکولوں میں منتقل کرنے کے یوپی حکومت کے فیصلے پر بھی روک لگا دی ہے۔

درحقیقت، حقوق اطفال کے تحفظ کے قومی کمیشن (این سی پی سی آر) نے تعلیم کے حق کے قانون کی تعمیل نہ کرنے پر سرکاری مالی امداد یافتہ اور امداد یافتہ مدارس کو بند کرنے کی سفارش کی تھی۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ مدارس اور اقلیتی اداروں کو آئین کے بنیادی حقوق کے آرٹیکل 29 اور 30 ​​کے پیش نظر حق تعلیم ایکٹ 2009 سے باہر رکھا گیا ہے۔ لیکن چیئرمین نے پھر بھی آئین کی دفعات کے خلاف جا کر تمام ریاستی حکومتوں کو مدارس کو بند کرنے کا خط جاری کیا جس پر معزز سپریم کورٹ نے پابندی لگا دی۔

Related posts

ورزش(یوگا)کے ذریعے جسم کو بیماریوں سے محفوظ رکھیں: ڈاکٹر بدرالاسلام کیرانوی

حکیمی ورزشوں سے ذہنی الجھنوں اور جسما نی بیماریوں سے علاج ممکن :حکیم عطا الرحمان اجملی:

Hamari Duniya

انڈین یونین مسلم لیگ دہلی نے وقف بورڈ پر تساہلی کا نتیجہ قرار دیا

Hamari Duniya

بنگال کے بردوان ضلع کے سماجی کارکن کیشو چندر بنرجی کو دہلی میں اعزاز سے نوازا جائے گا

Hamari Duniya