مظفرنگر( عزیز الرحمن خاں /ایچ ڈی نیوز)۔ پیغمبرِ اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مدحت، تعریف و توصیف، شمائل و خصائص کے نظمی اندازِ بیاں کو نعت یا نعت خوانی یا نعت گوئی کہا جاتا ہے۔ عربی زبان میں نعت کے لئے لفظ “مدحِ رسول” استعمال ہوتا ہے۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں بہت سے صحابہ کرام نے نعتیں لکھیں اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے۔ نعت لکھنے والے کو نعت گو شاعر جبکہ نعت پڑھنے والے کو نعت خواں یا ثنا خواں کہا جاتا ہے۔ملت کے نونہال طلباوطالبات کے دلوں میں محبت رسول پیداکرنے کی غرض سے سالہائے سابقہ کی طرح امسال بھی مظفر نگر کی معروف دینی و اصلاحی دانشگاہ جامعہ فیض ناصر کے زیر اہتمام آل انڈیا نعتیہ مقابلہ کا انعقاد عمل میں آیا ۔ جس میں ملک کے مختلف صوبوں سے تشریف لائے طلباء و طالبات نے تین حکم صاحبان (ججز ) کی نگاہ عمیق کے سامنےنہایت حوصلے کے ساتھ نعت گوئی کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ نعت خوانی وہ فن ہے جسے کسی بھی طور سے کم تر نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ہر شخص (طلباء و طالبات)نعت گوٸی کے ذریعہ نبی کریم صل اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی تعریف و توصیف ہی بیان کرتا ہے ۔ البتہ نعتیہ مقابلہ میں طلباء و طالبات کو تین زاوئیے سے پرکھا جاتا ہے ، تلفظ ، ترنم ، اور کلام ۔اس موقع پرتین حکم صاحبان کاانتخاب کیاگیا”ترنم” کی جانچ کے لٸے قاری فروزانور،معروف صحافی وادیب مصطفے کمال پاشا”تلفظ” کی جانچ ،مظفرنگرکےدواستادشاعرڈاکٹرتنویرگوہر،عبدالحق سحرنے مشترکہ طورپر”کلام انتخاب” کو سنجیدگی سے سنا اور ان کی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے بڑی ہی دیانت داری سے نمبرات درج کٸے عد ازاں اول پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ ادیبہ بنت حافظ محمد ارشاد (مرحوم) متعلمہ تعمیر ملت پبلک اسکول نگلہ بزرگ (نیا گاؤں) ضلع مظفر نگر کو گیارہ ہزار روپیے و اعزازی سند سے سرفراز کیا گیا ۔ دوئم ۔پوزیشن سفیان ابن قاری محمد شعیب مدرسہ اشرف العلوم دھوج میوات کونقد5100 سوروپے اعزازی سند،سوم پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ آفرین بنت مکرم علی نگلہ بزرگ ضلع مظفر نگر ہے،جنھیں اکتیس 3100 سو روپے و دیگر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا ان کے علاوہ ان پانچ مساہمین کوجن کی کارکردگی بہت بہتر رہی ایک ایک ہزارروپے نقدسے نوازاگیا1محمدحسان ابن قاری حفظ الرحمن متعلم خادم العلوم باغوں والی ،2محمدمعاذابن مفتی محمدعارف ندوی میوات3ضیابنت محمدشہزادآدم پور،4محمدحیدرابن مناسب خان دھوج میوات،5عاتکہ شاہد پروگرام کی شانداراورخوبصورت نظامت کے فراٸض معروف شاعرڈاکٹرطاھرقمرمیرانپوری نے بحسن وخوبی انجام دٸے,پروگرام کابابرکت آغازقاری محمدقاسم شاملی کی تلاوت کلام اللہ اورقاری محمدحذیفہ قاسمی کی نعت پاک سے ہوا صدرات استادالاساتذہ مولانارفیق احمد سابق مدرس دارالعلوم حسینیہ تاولی نے کی، قاری محمدحذیفہ قاسمی نے سرپرستی کی اس موقع پرمفتی زاہدنعمانی،قاری عیبیدالرحمن عزیزقاسمی کلیم تیاگی صدراردوڈیولپمنٹ آرگناٸزیشن،مولاناجابرفرحت،مولاناندیم اخترراہی نے اپنے خیالات کااظہارکی خصوصی شرکا میں مولاناسلیم احمد قاسم پور،مولاناجنیدقاسمی ( روز نامہ راشٹریہ سہارا)مفتی محمدامجد، قاری عمرملک شاہین باغ دہلی،قاری سرفراز بڑوت،مولانااویس دارالعلوم بڈھانہ،قاری مبین ساحر،قاری عالیشان، مولانانعیم، مولاناعبدالعزیز،قاری ذیشان حسین پوری،قاری منور حسن مظفرنگر ی،قاری عبدالسلام نور،حافظ فیضان،حافظ دانش حسین پوری،نو جوان شاعر شاداب قمر ٹنڈھیڑہ مظفر نگر، پروگرام کوکامیابی تک پہنچانے میں بھاٸی محدشاہ ویز،قاری عامرقمرسالاپوری،فاٸزہ شاہد،عاتکہ شاہدبھاٸی سلیم وغیرہ کاتعاون رہا،پروگرام کے آخرمیں کنوینر جناب قاری شاہد الحسینی نے مہمانان ومعاونین کاشکریہ اداکیا اورتمام طلبا وطالبات کی حوصلہ افزائی کے نام شامل ہیں۔
