1۔ “اے ایم پی اب ایک ایسے مقام پر پہنچ چکی ہے جہاں کمیونٹی اس پر بھرپور اعتماد کرتی ہے اور اسے تعلیم و ترقی کے لیے امید کی کرن سمجھتی ہے۔”
2. “اے ایم پی کمیونٹی کی ترقی کے لیے 25 سالہ منصوبہ مختلف پلیٹ فارمز پر پیش کرے گی تاکہ ہم اجتماعی اور منظم انداز میں کام کر سکیں۔” عامر ادریسی، صدر – اے ایم پی
مممبی، 9 فروری: ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی )، جو بھارتی کمیونٹی کی ترقی کے لیے عالمی سطح پر کام کرنے والی ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے، نے اپنی نیشنل ایگزیکٹو میٹ 2025 کا انعقاد انجمنِ اسلام کیمپس، ممبئی سی ایس ٹی میں کیا، جس میں ملک بھر سے 100 سے زائد قائدین اور معزز مہمانان نے شرکت کی۔
یہ اجلاس 2024 میں تنظیم کی کامیابیوں کا جائزہ لینے اور 2025 کے لیے سرگرمیوں اور منصوبوں کو ترتیب دینے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ اس میں اے ایم پی کی قومی قیادت، بشمول ریاستی سربراہان، چیپٹر ہیڈز اور خصوصی مدعوین نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا، جس کے بعد 20 ریاستوں اور 50 شہروں سے آئے تمام شرکاء نے اپنا تعارف پیش کیا۔
عامر ادریسی، صدر اے ایم پی نے دو روزہ مباحثے کا آغاز کرتے ہوئے کہا: “آج اے ایم پی ایک ایسے مقام پر پہنچ چکی ہے، جہاں کمیونٹی اس پر مکمل اعتماد کرتی ہے اور اسے تعلیم و ترقی کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم سمجھتی ہے۔ ہمیں اپنی رسائی اور رکنیت میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ مزید پروفیشنلز اور رضاکار سماجی ترقی کے لیے وقت دے سکیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ “قیامت کے دن ہم سب سے یہ سوال کیا جائے گا کہ ہمیں جو وقت اور وسائل اللہ تعالیٰ نے عطا کیے، ہم نے ان کا استعمال کس طرح کیا۔” فاروق صدیقی، سربراہ – اے ایم پی نیشنل کوآرڈینیشن ٹیم، جنہوں نے اجلاس کی میزبانی کی، نے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا اور ممبئی چیپٹر ٹیم اور اے ایم پی ممبئی آفس ٹیم کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے مختصر نوٹس پر اس اجلاس کو منعقد کیا۔
رزاق شیخ، سربراہ – اے ایم پی پروجیکٹس نے 2024 کی کامیابیوں اور 2025 کے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: “ہم اے ایم پی کے کارکنان اپنی کمیونٹی سے بہت سراہنا حاصل کرتے ہیں، مگر ہمیں اپنے اندر جھانک کر دیکھنا ہوگا کہ ہم نے اپنی صلاحیتوں کے مطابق کتنا کام کیا ہے۔ ہمیں خود سے سوال کرنا چاہیے کہ کیا ہم نے اپنے ضرورت مند بھائیوں کی مدد کے لیے واقعی بھرپور کوشش کی؟”
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے معروف پازیٹو کوچ اور مینجمنٹ و ٹریننگ کنسلٹنٹ، کوثر تائی نے شرکاء کے لیے ایک خصوصی پریزنٹیشن دی، جس میں انہوں نے اخلاص، نیک نیتی اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا، اور بتایا کہ ہمیں نبی کریم ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق کام کرنا چاہیے۔
اجلاس کے دوسرے دن بھی اے ایم پی کے منصوبوں اور سرگرمیوں کی رسائی اور اثر پذیری بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو اور تبادلۂ خیال جاری رہا۔ اجلاس میں درج ذیل اہم فیصلے کیے گئے:
مشن 200 چیپٹرز: اے ایم پی کے چیپٹرز کو فعال بنایا جائے گا تاکہ وہ مقامی سطح پر نمایاں اثر ڈال سکیں۔
اے ایم پی ایمپلائمنٹ سیل: 10,000 سے زائد ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کے لیے جاب فئیرز اور جاب ڈرائیوز کا انعقاد کیا جائے گا۔
اے ایم پی نیشنل ٹیلنٹ سرچ: 1 لاکھ سے زائد طلبہ کی رجسٹریشن اور 1,000 سے زائد امتحانی مراکز قائم کیے جائیں گے۔
اس موقع پر مختلف ریاستوں اور چیپٹرز کے سربراہان کو 2024 کے دوران بہترین کارکردگی پر سالانہ ایوارڈز سے نوازا گیا۔
اجلاس کا اختتام ایک عزم اور جوش و خروش کے ساتھ ہوا، جہاں تمام شرکاء اور ایوارڈ یافتگان نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ اے ایم پی کے فلاحی کاموں کو مزید آگے بڑھائیں گے اور قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
