نئی دہلی، 8 فروری۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں کہا کہ ملک کو دھرتتا(چالاکی) اور مرکھتا(حماقت) کی سیاست کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ واضح طور پر وزیر اعلی اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی اور راہل گاندھی کی قیادت والی کانگریس پارٹی کا حوالہ دے رہے تھے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر نریندر مودی نے دہلی میں بڑی جیت پرپارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقد ایک تقریب میں دہلی کے عوام اور پارٹی کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ’جوش و خروش‘ اور ’سکون‘ کا موقع ہے۔ دہلی میں احتجاج اور تصادم کی سیاست اور انتظامی بے یقینی کی وجہ سے لوگوں کو کافی نقصان اٹھاناپڑا ہے۔
آج دہلی کے لوگوں نے دہلی کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ کو دور کر دیا ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ ‘سی اے جی رپورٹ’ دہلی میں اسمبلی کے پہلے اجلاس میں پیش کی جائے گی اور بدعنوانی میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا اور لوٹی ہوئی رقم واپس لی جائے گی۔ اپنی تقریر میں وزیر اعظم مودی نے عام آدمی پارٹی اور کانگریس پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی سوچ ‘اربن نکسل’ جیسی ہو گئی ہے اور عام آدمی پارٹی اسی سوچ کو آگے بڑھا رہی ہے۔ یہ شہری نکسل سوچ قوم کی کامیابیوں پر حملہ کرتی ہے۔ یہ لوگ ملک کے خلاف لڑ رہے ہیں اور معاشرے میں انتشار پھیلانے کی زبان استعمال کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے ایک بار پھر کانگریس پارٹی کو ‘پر جیوی’ قرار دیا اور کہا کہ ہندوتوا کی سیاست کی ناکام کوشش کے بعد اب پارٹی علاقائی پارٹیوں کے سیاسی میدان میں اتر کر ان کے ووٹ کھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس ایک کے بعد ایک اپنے اتحادیوں کو ختم کر رہی ہے۔ بہت سے اتحادی اس بات کو پوری طرح سمجھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا آج کا حال یہ ہے کہ وہ گزشتہ 6 بار دہلی میں ایک بھی سیٹ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ انہوں نے صفر کی ‘ڈبل ہیٹ ٹرک’ کی ہے۔ وہ دہلی میں ہوئے گزشتہ تین اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا حوالہ دے رہے تھے۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) پر نشانہ لگاتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جس پارٹی نے بدعنوانی کے خلاف تحریک شروع کی تھی وہی بدعنوانی میں ملوث ہے۔ جس نے خود کو ایمانداری کا سرٹیفکیٹ اور دوسروں کو بے ایمانی کا تمغہ دیا وہ خود (اروند کیجریوال) کرپٹ نکلے۔ یہ دہلی کے اعتماد کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ تھا۔اس بار ریاست کی سیاست میں جمنا کی صفائی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے دہلی کے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ جمنا ندی کی صفائی کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ کام مشکل ہے اور اس میں کافی وقت لگے گا لیکن وہ مضبوط عزم اور جمنا مائی کے آشیرواد کے ساتھ خدمت کے جذبے سے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دہلی اسمبلی میں جیت کو دہلی-این سی آر خطے کی ترقی سے جوڑتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی قومی راجدھانی خطہ کی ہر ریاست میں اقتدار میں ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اس پورے علاقے میں ‘موبلٹی’ اور ‘انفراسٹرکچر’ میں بہت کام ہو رہا ہے اور نوجوانوں کو ترقی کے مواقع مل رہے ہیں۔دہلی کی جیت کے مساوات پر بحث کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کچی آبادی میں رہنے والے غریب بھائیوں اور بہنوں اور دہلی میں متوسط طبقے نے بی جے پی کو زبردست حمایت دی ہے۔ بی جے پی نے ہمیشہ غریب اور متوسط طبقے کو اپنی ترجیحات میں رکھا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے قومی جمہوری اتحاد کو ترقی، اعتماد اور اچھی حکمرانی سے جوڑا اور کہا کہ این ڈی اے کا ہر عوامی نمائندہ عوام کے مفاد میں کام کرتا ہے۔ ملک میں جہاں بھی این ڈی اے حکومت کو مینڈیٹ ملا ہے، ریاست کی ترقی نئی بلندیوں پر پہنچی ہے۔وزیر اعظم نے ملکی پور، ایودھیا میں بی جے پی کی جیت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہر طبقہ نے بڑی تعداد میں بی جے پی کو ووٹ دیا ہے۔ آج ملک تشٹی کرن کی بجائے سنتوشٹی کرن کی پالیسی اختیار کر رہا ہے۔پوروانچل کے لوگوں کے تئیں خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ خود پوروانچل سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ ان کا وہیں سے تعلق ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ہریانہ اور مہاراشٹر جیسی ریاستوں میں بی جے پی کی جیت کا بھی ذکر کیا۔
