36.1 C
Delhi
May 13, 2024
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

دارالعلوم وقف کے استاذ حدیث اور مسلم پرسنل لاءبورڈ کے رکن مولانا محمد اسلام قاسمی کی وفات

Maulana Islam Qasmi

دیوبند،16 جون (رضوان سلمانی ایچ ڈی نیوز)۔
دارا لعلو م وقف دیوبند کے استاذ حدیث اور مسلم پرسنل لاءبورڈ کے رکن نیز عربی زبان و ادب کی معروف شخصیت مولانا مفتی محمد اسلام قاسمی کا طویل علالت کے باعث تقریباً 70سال کی عمر میں آج صبح اپنی رہائش گاہ محلہ خانقاہ میں انتقال ہو گیا ۔جیسے ہی ان کے انتقال کی خبر عام ہوئی ، دارالعلوم ، دارالعلوم وقف، جامعہ امام محمد انورشاہ کے اساتذہ اور شہر کے سرکردہ افراد کا تانتا مرحوم کی رہائش گاہ پر جمع ہوگیا۔ مولانا محمد اسلام قاسمی گزشتہ تین سالوں سے معتدد پیچیدہ امراض میں مبتلا تھے۔کئی مرتبہ فالج اور لقوہ کا بھی شکار ہوئے جسکے سبب اُنکی فعالیت بری طرح متاثر ہوئی۔لیکن کمال ہمت کے انسان تھے، متعدد امراض کی شدّت کے باوجود انہوں نے اپنی علمی سرگرمیوں کو ترک نہیں کیا۔مولانا محمد اسلام قاسمی کا تعلق جھاڑ کھنڈ سے تھا لیکن انہوں نے اپنے وطن عزیز کو خیر باد کہہ کر دیوبند میں سکونت اختیار کرلی۔مولانا محمد اسلام قاسمی اردو زبان و ادب کے علاوہ عربی زبان و ادب کے ماہر تھے۔اُنکے معتدد مضامین رسائل و جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔مولانا مرحوم دارالعلو م کے عربی رسالہ ”الدا عی“ کے معاون مدیر رہے۔
دارالعلوم کے سابق مہتمم حضرت مولانا قاری محمد طیب رحمة اللہ علیہ اور قاسمی خاندان سے اُنکی خاص وابستگی تھی۔اُن کی تصنیفات میں مقالات حکیم ا لا سلام ماہانہ طیب ایک صدی کا علمی سفر نامہ، ندائے دارالعلوم ،الثقافہ اور متعدد رسائل و جرائد اُنکی علمی عظمت کا ثبوت ہیں۔مولانا محمد اسلام قاسمی کے انتقال کو دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم حضرات اساتذہ و دیگر علمائے کرام و معزز شخصیات نے علمی دنیا کا بڑا خسارہ قرار دیا اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی ہے۔دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے اس حادثہ وفات پر اپنے شدید صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے علمی دنیا بالخصوص دارالعلوم وقف کا علمی نقصان قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا محمد اسلام قاسمی دارالعلوم وقف دیوبند کے اولین معماروں میں سے تھے انکا چلا جانا ادارہ کا بہت بڑا علمی خسارہ ہے۔آج وہ ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن خاندان قاسمی سے مرحوم کی وابستگی اور علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ مسلم پرسنل لاءکے رکن مولانا ندیم الواجدی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا سے میرا تعلق دارالعلوم کے اس زمانہ سے ہے جب وہ وہاں پڑھتے تھے ، اس کے بعد انہوں نے الداعی میں کام کیا ۔ میں سمجھتا ہوں کہ وہ بہت ہی ملنسار اور مجلسی انسان تھے ، ان کی صحبت میں بہت دل لگتا تھا۔ دارالعلوم دیوبند کے متعلق ان کو بڑی معلومات تھی ، دارالعلوم دیوبندکی تاریخ کے حافظ تھے۔ ان کے انتقال سے مجھے ذاتی طور پر بڑا صدمہ ہوا ہے ، پرانے لوگ ا ٓہستہ آہستہ اٹھتے چلے جارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو غریق رحمت کرے اور ان کے خاندان کو صبر جمیل عطا کرے۔ دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ ا لحدیث مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے مولانا اسلام قاسمی کی رحلت پر صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم عظیم علمی شخصیت ہونے کے باوجود نہایت سادہ مزاج، خوش اخلاق، ملنسار، مجلسوں کی رونق ہمدرد اور خوش گفتاری کا منبع تھے۔مرحوم کا فخرالمحدثین مولانا سید انظر شاہ کشمیریؒ سے والہانہ تعلق تھا او ران کے انتقال کے بعد بھی انہو ںنے اس تعلق کو برقرار رکھا۔ شدید علالت کے زمانہ میں بھی اپنے متعلقین کی خبر گیری اور پرشش احوال ان کا وطیرہ تھا۔ بلاشبہ آپ کے بچھڑنے سے دیوبند ایک باکمال فرد سے محروم ہوگئے،اچھے لوگ آہستہ آہستہ اس دنیا سے جارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں غریق رحمت کرے اور اعلیٰ علیین میں مقام عطا فرمائے آمین ۔
فتویٰ آن لائن سروس کے چیئرمین مفتی ارشد فاروقی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا مرحوم ایک باصلاحیت شخصیت تھے۔ مولانا اسلام بستر علالت پر پہنچنے سے پہلے صحت کا بڑا خیال رکھتے ، وہ صحت مند توانا رکھ رکھاﺅ کے عادی تھے اور دوسروں کو بھی نصیحت کرتے ۔ مولانا مرحوم نے کسب معاش کے لئے بڑی محنت کی ۔ جب دارالعلوم وقف قائم ہوا تو مولانا کے مزید جوہر کھلے اور وہ شعبہ عربی کے استاذ بنائے گئے ۔ تکمیل ادب عربی کے سربراہ بنے۔ مولانا کا تعلق آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ اور امارت شرعیہ بہار واڑیسہ سے برابر رہا، وہ بورڈ کے ممبر بھی بنائے گئے۔ مولانا نے قاسمی ٹرسٹ قائم کرکے خدمات انجام دیں۔ وہ اردو عربی اچھی لکھتے اور اچھے رابطے کے انسان تھے ، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے ۔ یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا مرحوم سے میرے تعلق کا دورانیہ 40سال سے زائد عرصہ پر مشتمل ہے ، یوں تو وہ ہم سے بہت زیادہ سینئر تھے ، ہمارے طالب علمی کے دورمیں عربی زبان وادب کے ہونہار فاضلین میں شمار ہوتے تھے۔ علاوہ ازیں عربی رسم الخط کے باشعور کاتبوں میں ان کا شمار ہوتا تھا ۔ مرحوم بہت ہی خوبیوں کے مالک تھے ، ہنس مکھ، خوش اخلاق، ہمدردی و غم خواری جیسے اوصاف نے مرحوم کے تعلقات کو وسعت عطا کردی تھی ۔ان کے حلقہ احباب میں ہر قسم کے افراد موجود تھے، وہ ایک بلند پایہ عالم دین تھے ، جس کی وجہ سے وہ دارالعلوم وقف کے معتبر ومقبول اساتذہ میں گنے میں جاتے تھے۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ مولانا کے انتقال پر دارالعلوم وقف دیوبند کی اطیب المساجد میں ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا جس میں ادارہ کے استاذ مولانا سکندر نے مولانا کے اوصاف بیان کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی ۔ اسی کے ساتھ ساتھ جامعہ امام محمد انور شاہ میں بھی دعائے مغفرت کی گئی۔
اس کے علاوہ دارالعلوم وقف کے نائب مہتمم مولانا شکیب قاسمی، مولانا سلمان بجنوری ، مولانا طلحہ اعظمی، مولانا فضیل ناصری، مولانا صغیر پرتاپ گڑھی ، مولانا مزمل قاسمی، جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر اختر سعید، مولانا ابراہیم قاسمی، سید حمدان شاہ، مولانا دلشاد قاسمی نیز مدارس و مکاتب کے ذمہ داران اساتذہ کارکنان شہر کی معزز شخصیات مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی، نائب منیجر سید آصف حسین ،انعام قریشی، فہیم صدیقی، عمیر احمد عثمانی ،رضوان سلما نی، اطہر عثمانی، سمیر چودھری، عارف عثمانی، راشد قیصر، نوشاد عثمانی ،فہیم عثمانی، مشرف عثمانی، معین صدیقی ،ایم افسر، ماسٹر ممتاز، حافظ عمر الٰہی، مفتی عبید انور شاہ، مولوی ثاقب کے علاوہ فیصل مہدی تاج عثمانی، عبد ا لقیوم،نسیم انصاری ایڈوکیٹ ،عدنان قاسمی، عمر فاروق و دیگر احباب نے مولانا محمد اسلام قاسمی کی وفات پر تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیوبند اور علمی دنیا ایک با کمال علمی شخصیت ادیب مصنف صحافی اور محدث سے محروم ہو گیا ہے۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے آمین اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین۔مرحوم کی نماز جنازہ رات دس بجے دارالعلوم کے احاطہ مو لسری میں ادا کی گئی ۔بعد ازاں تدفین قبرستان قاسمی میں عمل میں آئی۔

Related posts

اساتذہ تعلیم و تربیت کے اصول و ضوابط کا لحاظ رکھیں: مفتی ابوالقاسم نعمانی

Hamari Duniya

گئو کشی کے الزام میں اعظم گڑھ میں دو خواتین سمیت 5 افراد گرفتار

Hamari Duniya

صوبائى جمعيت اہل حدیث مشرقی یوپی کا انتخاب جدید بحسن وخوبی اختتام پذیر

Hamari Duniya