باتفاق رائےحافظ عتیق الرحمن طیبی امیر، مولانا شہاب الدین مدنی ناظم اعلی، اور حاجی وکیل احمد بھدو ہی خازن منتخب
سدھارتھ نگر،19 فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
صوبائی جمعیت اہل حدیث ، مشرقی یوپی کی مجلس شوریٰ کااجلاس برائے انتخاب جدید زیر صدارت حافظ عتیق الرحمن طیبی منعقدہوا، مرکزی جمعیت اہل حدیث، ہندکی طرف سے بطور مشاہد ڈاکٹر عبد العزیز مدنی مبارک پوری نے شرکت فرمائی۔ ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث مولانا شہاب الدین مدنی نے تمام شرکائے اجلاس کا بصمیم قلب شکریہ اداکیااور حسب ایجنڈاصوبائی جمعیت کی کار کردگی کی تفصیلی رپورٹ بیان کی اور تنظیمی، دعوتی وتعلیمی سرگرمیوں کاتذکرہ کرتےہوئےاس کے اچھے ومثبت اثرات کا ذکرکیا۔
امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث، ہندشیخ اصغر علی امام مہدی سلفی حفظہ اللہ نے توجیہی وارشادی کلمات سے نوازا، سبھی احباب کا شکریہ ادا کیااور حاضرین سے مل کر اپنی خوشی کا اظہارفرمایااوراسلاف کرام کی قدروقیمت، جمعیت اہل حدیث کی امتیازی ونمایاں خصوصیت بتائی ، جمعیت کے منہج کو تفصیل سے بیان فرمایا اور اجتماعیت وتنظیم اہمیت کا خصوصی ذکرکیا، موجودہ حالات میں دوراندیشی اور حکمت عملی اختیار کرنے کی تلقین کی اور فرمایاکہ دلو ں کی صفائی سب سے اہم ہے، تمام اہل وطن کو اپنا سمجھیں،ایک دو سرےکےلئے عزت وفدائیت کا جذبہ ہونا چاہیے، اپنوں اور دوسروں پر کیچڑ اچھالنے سے بچیں اور بشری غلطیوں پر اپنوں اور سبھی کے لیے عذر تلاش کریں۔ تیسرے ایجنڈےکے تحت انتخاب عمل میں آیا اور امارت کےلئےحافظ عتیق الرحمن طیبی کانام شیخ محمد ابراہیم صاحب مدنی نے پیش کیا اور ہاؤس نے اس کی تائید فرمائی،اس طرح متفقہ طور پر وہ امیر منتخب کیے گئے، نظامت کے لیے مولانا شہاب الدین مدنی کانام پیش ہوا اور تمام اراکین نے تائید کی اس طرح متفقہ طور پر شیخ شہاب الدین مدنی ناظم منتخب کیے گئے، اورخازن کے لئے الحاج وکیل احمد بھدو ہی کانام آیا اور متفقہ طورپر وہ خازن منتخب کیے گئے، اس طرح صوبائی جمعیت کے اساسی عہدیداران کا انتخاب متفقہ طورعمل میں آیا۔فلله الحمد.
دیگر امور کے تحت تجویز پیش کی گئی کہ تمام اضلاع میں مختلف مکاتب فکر کے ساتھ مجلس منعقد کی جائےاورمدارس ومساجد کےتعلق سے استحکام کےلئے چارہ جوئی کی جائے اور انہیں کاغذی اور قانونی اعتبار سےمضبو ط ومستحکم کرنے کی حکمت عملی اپنائی جائے۔
میٹنگ میں اضلاع کے امراء ، نظماء اور دیگر نمائندگان نے کثیر تعداد میں شرکت فرمائی اور میٹنگ کا اختتام صدر مجلس کے دعائیہ کلمات پر ہوا۔