34.6 C
Delhi
August 20, 2025
Hamari Duniya
Breaking News بزنس

امریکہ میں تین بڑے بینکوں کے ڈوبنے سے دنیا بھر مالیاتی منڈیوں میں افراتفری، آر بی آئی کی کوششیں قابل تعریف

World Bank Crisis

نئی دہلی، 16 مارچ ( ایچ ڈی نیوز)۔

امریکہ میں سلور گیٹ، سگنیچر اور سلیکن ویلی بینکوں کے ڈوبنے کی وجہ سے دنیا بھر کی مالیاتی منڈیوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ لیکن، ہندوستان کے بینکوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ، یہاں ان کی پوزیشن ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی نگرانی اور بینکوں کے ذریعہ صحیح سرمایہ کاری کی وجہ سے مضبوط ہے۔ اس کے باوجود حکومت کو کھاتہ داروں کا اعتماد جیتنے کی ضرورت ہے۔
یہ بات وائس آف بینکنگ کے بانی اشونی رانا نے جمعرات کوخصوصی بات چیت میں کہی۔ رانا نے کہا کہ دو امریکی بینکوں کے ڈوبنے کے بعد پوری دنیا میں ہلچل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سوئٹزرلینڈ کا کریڈٹ سوئس بینک بھی خطرے کی زد میں ہے۔ اس کے باوجود اس کا ہندوستانی بینکوں پر کوئی اثر نہیں ہونے والا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ آر بی آئی کی نگرانی اور بینکوں کے ذریعہ مناسب سرمایہ کاری کی وجہ سے ان کی مضبوط پوزیشن ہے۔

ایک طرف پوری دنیا کی اسٹاک مارکیٹوں پر اس کا اثر پڑ رہا ہے۔ اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی بیشتر اسٹاک مارکیٹیں دباو کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کا بہت زیادہ انحصار رجحانات پر ہوتا ہے۔ لیکن، ہندوستان کے بینکوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ آر بی آئی کی نگرانی اور بینکوں کے ذریعہ مناسب سرمایہ کاری کی وجہ سے ہندوستانی بینک مضبوط پوزیشن میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے بینکوں کے کھاتہ داروں کو دنیا میں ہونے والے واقعات سے کسی قسم کی گھبراہٹ، خوف یا دباو میں نہیں آنا چاہیے۔ اس کے لیے حکومت کو کھاتہ داروں کو یقین دلانے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کہا گیا ہے کہ بینک پانچ لاکھ روپے تک کے ڈپازٹس پر گارنٹی کی سہولت میں اضافہ کریں یا ڈپازٹ انشورنس اسکیم شروع کریں، تاکہ ڈپازٹ کرنے والے اپنے ڈپازٹس کے لیے انشورنس پالیسی لے کر اپنے ڈپازٹس کے بارے میں محفوظ محسوس کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وائس آف بینکنگ نے بجٹ کے وقت وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کو ایسی ڈپازٹ انشورنس اسکیم کا مشورہ بھیجا تھا، جو کہ وقت کی ضرورت ہے۔

Related posts

ریلائنس جیو اور جی ایس ایم اے نے قومی سطح پر’ڈیجیٹل اسکل پروگرام‘کا آغاز کیا

Hamari Duniya

 مولانا سید ارشد مدنی نے مہا منڈلیشور کیلاش چند نرنجنی اکھاڑے کے اچاریہ سے کی ملاقات

Hamari Duniya

برج بھوشن کے سامنے بے بس نظام، کیا سپریم کورٹ کی سختی کے بعد ہوگی کارروائی

Hamari Duniya