August 21, 2025
Hamari Duniya
دہلی

دہلی کے جمنا کنارے کے علاقے جیت پور، وشو کرما کالونی اور اطراف کی آبادیاں سیلاب سے بری طرح متاثر

سوسائٹی فار برائٹ فیوچر کی جانب سے 15 سو سے زائد متاثرین کے لئے کھانے کا نظم:
society for bright future

نئی دہلی، 14 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔

گزشتہ دو دن سے دریائے جمنا کے آبی سطح میں ہوئے بے تحاشا اضافے نے دہلی و این سی آر میں سیلاب کی صورت حال پیدا کردی ہے ۔ جمنا کے کنارے واقع وشوکرما کالونی، جیت پور و اطراف میں عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ جمنا کی آبی سطح خطرے کا نشان پارکر چکی ۔
سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی فوری مدد کے لیے این ڈی آر ایف کے ساتھ ہی ناگہانی آفات میں بچاؤ و راحت کے کاموں میں سرگرم رہنے والی تنظیم سوسائٹی فار برائٹ فیوچر (ایس بی ایف) کی ٹیمیں بھی موقع پر پہونچ چکی ہیں۔ ایس بی ایف کے قومی کوآرڈینیٹر عرفان احمد نے بتایا کہ ایس بی ایف کی ٹیموں نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں جاکر متاثرین کا سروے کیا اور اس کے بعد فوری طور پر فیصلہ لیتے ہوئے ایس بی ایف کی جانب سے 15 سو سے زائد متاثرین کے لئے پکے ہوئے کھانے اور پینے کے پانی کا نظم کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ویژن 2026 کے وفد نے عارف ندوی کی قیادت میں عارضی کیمپوں کا جائزہ لیا اور اورالشفا ہاسپٹل کی موبائل میڈیکل وین کو بھی موقع پر طبی خدمات کے لیے ہدایات دیں گئیں۔

سیلاب کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے سینٹرل واٹر کمیشن نے الرٹ جاری کر دیا ہے جس کے پیش نظر پانی میں پھنسے ہوئے لوگوں کو سرکاری ایجنسیاں نکالنے کا کام کر رہی ہیں ۔ جیت پور میں قائم ادارہ دعوت الحق نے اپنے بیسمینٹ کو متاثرین اور این ڈی آر ایف کے لیے کھول دیا ہے ۔
عرفان احمد نے بتایا کہ موقع پرموجود پولیس افسران نے ہماری امداد کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے جو افراد یا تنظیمیں اس مشکل وقت میں کام کر سکتےہیں آگے آئیں۔
یقینا اس مشکل گھڑی میں متاثرین کی مدد ہی سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے تاکہ لوگوں کو بچا کر محفوظ مقامات پر پہونچایا جا سکے اوران کی مشکلات کو دور کیا جائے ۔

Related posts

ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کو ان کی 135 ویں یوم پیدائش پر یاد کیاگیا

Hamari Duniya

 نظام الدین مرکز کی مسجد پر دہلی پولس کی ٹیڑھی نظر

Hamari Duniya

طلبہ میں معاشرہ کی سمجھ پیدا کرنے کیلئے ایس آئی او دفتر میں میٹنگ و افطار پارٹی کا اہتمام

Hamari Duniya