نئی دہلی،یکم اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
راجدھانی دہلی اور این سی آر میں یوم آزادی کے موقع پر پتنگ اڑانے کی روایت چل رہی ہے۔ پرانی دہلی کے لال کنواں میں پتنگوں کا بازار سج گیا ہے، دہلی این سی آر کے لوگ 15 اگست کو پتنگ اڑانے کے لیے یہاں سے خریداری کرتے ہیں۔ تاہم اس بازار میں فی الحال ابھی خریدار نظر نہیں آرہے ہیں۔ لیکن دہلی پولیس کے ذریعے چینی مانجھے کے خلاف زبردست مہم چلائی جا رہی ہے۔ دہلی پولیس چینی مانجھا سے ہونے والے حادثات میں ہونے والی اموات کو روکنے کے لیے کمر بستہ ہے۔ پولیس اہلکار بازار پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں، ساتھ ہی پوسٹرز، بینرز اور منڈی کے ذریعے دکانداروں اور خریداروں کو چائنیز مانجھے کی خرید و فروخت سے منع کیا جا رہا ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ دیا جا رہا ہے۔
دارالحکومت دہلی میں 15 اگست کو آسمان رنگ برنگی پتنگوں سے ڈھکا رہتا ہے، اس دن لال قلعہ کی فصیل سے یوم آزادی کی تقریبات کے اختتام کے بعد لوگوں نے اپنے گھروں کی چھتوں سے پتنگیں اڑانا شروع کردیتے ہیں۔ جورات گئے تک جاری رہتا ہے۔
لال کنواں بازار پتنگوں کی خریداری کے لیے بہت مشہور ہے۔ اس بازار میں پتنگوں اور متعلقہ اشیاءکی ہول سیل دکانیں عارضی طور پر قائم ہیں۔ دہلی اور این سی آر علاقوں سے لوگ یہاں پتنگیں خریدنے آتے ہیں۔ لال کنواں کا بازار پہلے ہی سج چکا ہے اور یہاں پر بڑی تعداد میں دکانوں پر پتنگیں اور مانجھے وغیرہ فروخت ہونے لگے ہیں۔ دہلی پولیس چینی مانجھا کی فروخت کو مکمل طور پر روکنے کے لیے تیار ہے۔ دہلی پولیس اسٹیشن حوز قاضی، تھانہ لاہوری گیٹ، پولیس اسٹیشن صدر بازار خاص طور پر لال کوان بازار اور صدر بازار کی پتنگ بازاروں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ چائنیز ماجھا کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ پولیس کے ذریعے پتنگ منڈی، آر ڈبلیو اے، مارکیٹ ایسوسی ایشن کے ذمہ داران سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پوسٹر، بینرز وغیرہ لگا کر چائنیز ماجھے پر پابندی لگانے اور اس کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی لگانے کی بات کی جا رہی ہے، بازاروں میں لاو¿ڈ سپیکر کے ذریعے اعلان بھی کیا جارہا ہے۔ جس میں چائنیز ماجھا پر پابندی عائد کیے جانے کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ موصول ہونے والی معلومات کے مطابق اب تک 149 بازاروں کی چیکنگ کی جا چکی ہے۔آئی پی سی سیکشن 188 کے تحت 28 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور چائنیز ماجھا کی سینکڑوں پلیاں ضبط کی گئی ہیں۔