پٹنہ ، 08 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
رام نومی جلوس کے دوران تشدد کے بعد نالندہ ضلع کے بہار شریف میں لوگوں کی زندگی واپس پٹری پر لوٹنے لگی ہے۔ دریں اثنا پولیس نے ہفتہ کے روز تشدد کے ملزمین کے خلاف بھی کارروائی شروع کر دی ہے۔9 ملزمین کے گھروں کی قرقی ضبطی کی کارروائی پولیس نے ہفتہ کے روز شروع کردی۔
عدالت کے حکم پرنالندہ پولیس نے جمعہ کے روز11 ملزمین کے گھروں پراشتہار چسپاں کیا۔ ہفتہ کے روز پولیس نے اشتہار چسپاں کرنے کے باوجود پولیس کے سامنے پیش نہ ہونے پر9 ملزمین کےگھرکی قرقی ضبطی کرنے کی کارروائی شروع کردی۔ قرقی ضبطی کی کارروائی شروع ہونے کے بعد بجرنگ دل کے ضلع کوینر کندن کمار سمیت 6 ملزمین نے آج پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی۔
بہارشریف میں رام نومی جلوس کے دوران تشدد کے واقعہ کے بعد پولیس نے شرپسندوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ آج جب پولیس نے 9 ملزمین کے گھر کی قرقی ضبطی کرنے کی کارروائی شروع کی تو بجرنگ دل کے ضلع کنوینر کندن کمار سمیت 6 ملزمین نے خودسپردگی کی۔ حالانکہ کندن کا کہنا ہے کہ اسے ایک سازش کے تحت پھنسایا جا رہا ہے۔ کندن کا کہنا ہے کہ جب تصادم ہوا تو وہ وہاں موجود نہیں تھا۔ قابل ذکر ہے کہ رام نومی کے موقع پر نکالی جانے والی شوبھا یاترا پر ایک طرف کے لوگوں نے پتھراؤ شروع کر دیا تھا جس کے بعد حالات اس قدر بگڑ گئے کہ ضلع انتظامیہ کو دفعہ 144 نافذ کرنا پڑا۔ پولیس نے تشدد کے سلسلے میں تین تھانوں میں 15 مقدمات درج کیے ہیں۔ اب تک 132 شرپسندوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس اب تک 19 لوگوں سے ریمانڈ پر پوچھ گچھ کر چکی ہے جب کہ مزید کچھ لوگوں کو ریمانڈ پر لیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں سی جے ایم نے نالندہ کے ایس پی کو تشدد کی فوٹیج فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
