نئی دہلی، 24 ستمبر: پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن اور انجمن الخطیب کے زیر اہتمام مدرسہ اسلامیہ تعلیم القرآن نبی کریم، پہاڑ گنج میں ششماہی مسابقۂ خطابت کا شاندار انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر اور مہمانِ خصوصی محمد معراج رائین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے دینی اور عصری تعلیم میں غیر ضروری تفریق پیدا کر دی ہے، حالانکہ دونوں اپنی اپنی جگہ ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دینی تعلیم ہماری آخرت کا ذریعہ ہے مگر موجودہ دور میں عصری علوم بھی بنیادی ضروریات پوری کرنے اور سماج میں باوقار مقام حاصل کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ مدارس کا مقصد بھی یہی ہے کہ طلبہ فارغ ہو کر ہر میدان میں اپنی شناخت قائم کریں۔ اسی مقصد کے پیش نظر پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن نے قومی تعلیمی بیداری مہم شروع کی ہے جس کے تحت مدارس میں کمپیوٹر اور تعلیمی کٹس تقسیم کی جا رہی ہیں۔ محمد معراج رائین نے مزید کہا کہ اسلام اور قرآن عصری تعلیم سے منع نہیں کرتے، اس لیے سماج کو ذہن سازی کرنی ہوگی کہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کی اہمیت کو بھی تسلیم کرے۔ صرف صدقہ و زکوٰۃ نکالنے سے قوم کی ترقی ممکن نہیں بلکہ تعلیم کے فروغ کے لیے اجتماعی کوششیں ضروری ہیں۔ اس موقع پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 27 طلباء اور 2 اساتذہ کو پسماندہ وکاس فاؤنڈیشن کی جانب سے اعزازات سے نوازا گیا۔ پروگرام کی صدارت مولانا عبدالسبحان قاسمی (ناظم مدرسہ اسلامیہ تعلیم القرآن و صدر جمیعت علماء ہند ضلع چاندنی چوک، رکن عمارت شرعیہ پٹنہ) نے کی، جبکہ اشرف خان اور محمد سمیر سمیت کئی دیگر ذمہ داران شریک ہوئے۔
اسٹیج کی رونق میں محمد شبیر، عبدالجبار، حاجی محمد عزیر، محمد عمران، حافظ محمد شفیق الرحمان، محمد علی، مفتی محمد نثار، مفتی محمد نادر، مولانا غلام رسول، مفتی محمد زکریہ، مولانا شاکر، مولانا افتخار، مولانا تنویر، قاری قیام الدین، مولانا شمسیر اور دیگر علماء کرام شریک رہے۔
