14.1 C
Delhi
January 18, 2025
Hamari Duniya
دہلی

گولڈن جوبلی سیفی فاؤنڈیشن ڈے پرایوارڈ تقریب کا انعقاد، متعدد شخصیات کو مولانا عثمان فارقلیط سیفی رتن ایوارڈ 2024 سے نوازا گیا 

Saifi Award

نئی دہلی، یکم مئی (ایچ ڈی نیوز)۔

سیفی کاؤنٹ کی جانب سے ایک ایوارڈ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اسکی شروعات عرفان راہی صاحب نے حمد و نعت سے شروعات کی۔ جناب بنے خاں نے صدارت کے فرائض انجام دیئے- تقریب میں دہلی شہر کے علاوہ دوسرے شہروں اور ہندوستان سے باہر سیفی برادری کے ان اہم شخصیا ت جیسے پروفیسر ، ڈاکٹر ، سماجی کارکن مصنف ، ادیب ، ریسرچر ، لکڑی پر نقش کاری، ماہر خطاط ، بہت بڑی تعداد میں طرح طرح کی بوتلیں اکٹھا کرنے والے گنیز بک میں اپنا نام درج کرنے والے عزیز صاحب ،شعراء علمی و سماجی دیگر سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔ 16 لوگوں کو اہم اور مختلف شعبوں میں اپنی نمایاں خدمات کے انجام دینے کے لئے پچاسواں فاؤنڈیشن سیفی ڈے پر مولانا عثمان فار قلیط سیفی رتن ایوارڈ 2024 سے نوازا گیا۔

اس تقریب کے مہمان خصوصی جج غلام مصطفی سیفی تھے اورممتاز صاحب کی کتاب کا بھی اجراء بھی عمل میں آیا۔ اس پروگرام میں دلی کے علاوہ دوسرے شہروں سے آئے سرگرم شخصیات نے شرکت کی۔  بیرون ممالک سے جواد عابد سیفی جو کیمسٹری پر ریسرچ کررہے ہیں ۔ انکے والد اور والدہ محترمہ ڈاکٹر سیما اور محمد عابد نے اس ایوارڈ کو حاصل کیا۔ پروگرام کی نظامت سہیل سیفی نے کی اور تعارف جمیل احمد سیفی نے پیش کیا۔ انہوں نے اپنی تمام سرگرمی پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور مستقبل کا روڈ میپ بھی پیش کیا۔اپنی تنظیم کے تمام اراکین کا تعارف کرایا اورانکی کارکردگی کے بارے میں بھی بتایا۔ آخر میں مولانا عثمان فارقلیط ایوارڈ سے نوازے جانے والے مولانا کے بیٹے کے داماد محمد ناصر کو ایک شال اوڑھا کر استقبال کیا گیا اور ایک ممنٹوں بھی پیش کیا گیا- ڈائیوا کے نائب صدر جناب محمد تقی سیفی کو انکی سماجی خدمات انجام دینے اور پرانی دلی میں تعلیم اور ادبی خدمات انجام دینے پر مولانا عثمان فار قلیط ایوارڈ 2024 سے نوازاگیا، اور ایک سر ٹیفیکیٹ بھی پیش کیا گیا۔م حمد تقی صاحب نے مولانا محمد عثمان فارقلیط پر ایک مقالہ بھی پیش کیا۔اس کا موضو ع تھا “ حضرت مولا نا محمد عثمان فارقلیط کی زندگی کا سفر مختصر آئینہ میں“۔انھوں کہا کہ ہم سب کو ملکر مولانا پر کام کرنا چاہیئے، لائبریری میں انکے نام سے گوشہ بنانا چاہئیے، انکے نام سے میموریل سوسائیٹی بنانی چاہئے۔ انکی کتابوں اور جس کے پاس جو بھی مواد ہو اسکو اکٹھا کرے ۔ محمد تقی نے بتایا کہ وہ انکی کتاب کا انگریزی میں بھی ترجمہ کروارہے جس سے بین الا قوامی سطح پر انکی پہچان ہو ، چونکہ انھوں نے “ ہماری برادری کو ایک ادبی نام “ سیفی “ نام کی بنیاد ڈالی یہ پروگرام بہت کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔ آخر میں اسحاق علی نے اظہار تشکر پیش کیا ۔

Related posts

مسلم اور عیسائی شادیوں کے رجسٹریشن کے معاملے میں عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم : ڈاکٹر خواجہ ایم شاہد

Hamari Duniya

آرایس ایس کے ایجنڈے پر چل پڑے کیجریوال،کرنسی پر مورتیوں کی تصویر شائع کرنے کا کیا مطالبہ

Hamari Duniya

جماعت اسلامی حلقہ دہلی کا‘‘ایک شام رائے عامہ کے معماروں کے ساتھ‘‘ پروگرام کا انعقاد

Hamari Duniya