29.9 C
Delhi
July 31, 2025
Hamari Duniya
بین الاقوامی خبریں قطر

بشار حکومت خاتمے کے بعد شام میں قطر نےسفارتخانہ دوبارہ کھول دیا

Qatar Embassy

دمشق،22دسمبر۔ قطر نے 13 برس بعد دمشق میں از سر نو اپنا سفارتخانہ کھول لیا ہے۔ 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے ساتھ ہی قطر نے شام کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو ختم کر دیا تھا اور سفارتخانہ بند کر دیا تھا۔’اے ایف پی’ کے مطابق قطری مشن نے قطر کا پرچم لہرا کر اپنے سفارتخانے کو دوبارہ سے کھول دیا ہے۔ بشار الاسد رجیم کے خاتمے کے بعد قطر دوسرا ملک ہے جس نے شام میں اپنے سفارتخانے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔
بشار رجیم کے خاتمے کے بعد ترکیہ نے سب سے پہلے دمشق میں اپنا سفارتخانہ کھول لیا ہے۔ اب دوسرا ملک قطر ہے جس نے ‘ھیتہ التحریر الشام’ کے زیر قیادت مکمل سفارتی تعلقات کی بحالی کو یقینی بنا لیا ہے۔’اے ایف پی’ کے مطابق ہفتہ کی صبح سویرے قطری سفارتخانے کی عمارت کی کئی برسوں بعد صفائی کی گئی اور وال چاکنگ کو ختم کیا گیا۔ تاکہ سفارتخانے کی سرگرمیاں بحال ہو سکیں۔چند روز پہلے قطر نے اپنے اعلیٰ سفارتی وفد کو دمشق بھیجا تھا۔ جس نے عبوری حکومت کے ساتھ مختلف امور اور سطحوں پر تبادلہ خیال کیا۔ جس کے بعد ہی یہ فیصلہ کیا گیا کہ قطر اپنا سفارتخانہ جلد کھولے گا۔قطری سفارتی وفد کی دمشق میں موجودگی کے دوران عبوری حکومت کے عہدیداروں کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ قطر ہر طرح سے عبوری حکومت کی حمایت کرے گا اور انسانی بنیادوں پر شامی عوام کے لیے ہر طرح کی امداد فراہم کرے گا۔جمعرات کے روز یورپی یونین نے بھی کہا تھا کہ وہ شام میں اپنا سفارتخانہ کھولنے کو تیار ہے۔ اسی طرح برطانیہ ، فرانس اور امریکہ سمیت کئی ملکوں کے وفود ‘تحریر الشام’ تنظیم کی عبوری حکومت قائم ہونے کے بعد دمشق کا دورہ کر چکے ہیں۔
امریکہ نے ‘تحریر الشام’ تنظیم کے سربراہ احمد الشراع کے سر کی 10 ملین ڈالر مقرر شدہ قیمت کا اعلان واپس لے لیا ہے۔واضح رہے منگل کے روز فرانس نے اپنے سفارتخانے پر اپنا پرچم لہرا دیا ہے جبکہ فرانس کے خصوصی نمائندے نے کہا ہے کہ سفارتخانہ حالات کی سازگاری اور سیکیورٹی انتظامات کے بہتر ہونے تک بند رہے گا۔

Related posts

کٹھمنڈو دوروزہ مسابقہ قران کریم کے فائزین کے لئے انعامات ہی انعامات :مولانا عبد القیوم مدنی

Hamari Duniya

Britain Media : اب اسماعیل ہنیہ کے قتل میں آیا ایرانی ایجنٹوں کا نام،برطانوی میڈیا نے کردیا بڑا دعویٰ

Hamari Duniya

کیوں فرانس سے بلجیم تک سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں لوگ؟

Hamari Duniya