عید گاہ اور مساجدوں میں قرب و جوار کے ہزاروں فرزندان توحید نے نماز عید ادا کی، ملک کی سلامتی کے لیے دعا کی اور ایک دوسرے کو گلے لگا کر عید کی مبارک باد پیش کی
جلال آباد ، یکم اپریل (قاضی طارق )۔
مولوی والی مسجد میں عید الفطر کی نماز سے قبل مولانا شارق نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ہر لمحہ رحمت مغفرت اور نجات کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ وہ بابرکت وقت ہے جب ہمیں اپنے رب کی قربت حاصل کرنے، اپنے نفس کو پاک کرنے اور دوسروں کے لیے ہمدردی و سخاوت کا جذبہ پیدا کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اس ماہ میں ہماری عبادات، دعائیں، روزے اور صدقات ہمارے ایمان کو مضبوط بناتے ہیں اور ہمیں تقویٰ کی راہ پر گامزن کرتے ہیں۔ اس رمضان میں اپنے دل و دماغ کو اللہ کی یاد سے منور کریں، قرآن پاک کی تلاوت کو اپنا معمول بنائیں، اور روزے کے ذریعے اپنے نفس کو تقوے کے قریب کریں دوسروں کی مدد کریں، غریبوں اور ضرورت مندوں کا ساتھ دیں، اور اپنے گناہوں کی معافی مانگیں۔ یہ مہینہ ہمیں صبر، شکر اور عاجزی سکھاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اس رمضان کی برکتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے، ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے، اور ہمیں جہنم کی آگ سے نجات دے۔ ، اس رمضان کو اپنی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کا ذریعہ بنائیں اور اللہ کی رضا کے قریب ہونے کی کوشش کریں۔ مولانا شارق نے کہا کہ
رمضان المبارک کا مہینہ اپنی خصوصیات اور فضائل برکات کی وجہ سے امتیازی شان رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین کو قید کر لیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اس ماہ مبارک کا ابتدائی عشرہ رحمت درمیانی عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ دوزخ سے آزاد کا ہے انہوں نے کہا کہ رمضان میں بے حساب برکتوں اور رحمتوں والی ایک رات شب قدر آتی ہے جو قران کریم کے ارشاد کے مطابق ہزار مہینوں سے بہتر ہے اس بابرکت مہینے میں اہل ایمان والوں کے لیے رزق میں اضافہ کر دیا جاتا ہے اسی مبارک مہینے میں قران کریم نازل ہوا جس کی ہدایت کی بدولت انسانی زندگی میں ایمان ویقین کی روشنی آئی امن و امان کی فضا پیدا ہوئی اس مہینے میں دن کے روزوں کے علاوہ میں رات میں ایک خاص عبادت کا عمومی اور یہ اجتماعی نظام قائم کیا گیا جو تراویح کی شکل میں ملت اسلامیہ میں رائج ہے دن کے روزوں کے ساتھ ساتھ تراویح کی برکات مل جانے سے اس مہینے کی نورانیت اور تاثیر میں نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے جس کو اپنے ادراک و شعور اور احساس کے مطابق ہر بندہ محسوس کرتا ہے جو ان باتوں سے کچھ بھی تعلق اور مناسبت رکھتا ہے اور اس کے دل میں ایمان و یقین ہلکی سی بھی روشنی محسوس ہوتی ہے وہ بھی برکات رمضان کا کھلی آنکھوں مشاہدہ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ حدیث شریف میں آتا ہے رمضان کے دنوں میں روزے فرض کیے گئے اور رات میں تراویح کو سنت قرار دیاگیا ہے نیز اس ماہ کی شب میں اللہ تعالی کی طرف سے ایک منادی اور اعلان کرتا رہتا ہے اے خیر کے طلب کرنے والے بھلائی کے کام اگے بڑھ اور اے برائی کی چاہنے والے اتنی برائیوں سے باز آ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کا تیسرا فرض ہے جو شخص اس کے فرض کا انکار کرے وہ مسلمان نہیں رہتا جو اس اہم فرض کو ادا نہ کرے وہ سخت گناہ گار اور فاسق ہے۔

جامع مسجد میں مولانا عین الحق نے نماز عید ادا کرائی اور نماز عید سے قبل رمضان المبارک کے مہینے پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا تحفہ اللہ تعالی نے مسلمانوں کی زندگی میں ایک مضبوط ایمان کو قائم کرنے کے لیے بھیجا ہے اللہ تعالی اس مہینے کے برکتوں سے مسلمانوں کے دین کو تر و تازہ کر دیتا ہے اپ نے خود محسوس کیا ہوگا کہ جو خشوع اور خضوع رمضان کے پیارے مہینے میں نماز قران پاک تراویح میں حاصل ہوتا ہے غیر رمضان میں وہ کبھی حاصل نہیں ہو پاتا اللہ تعالی اپنے بندوں پر رحم کرنے کے لیے سرکش شیاطین کو قید کر دیتا ہے تاکہ وہ عبادات میں مخل نہ ہو سکے یہ مہینہ اتنی بڑی برکت اور فضیلت والا ہے کہ حدیث پاک میں اس کے بارے میں آتا ہے مولانا نے بتایا کہ رمضان کے روزوں کے تحفے کے شکل میں اللہ تعالی عید کی خوشی سے مسلمان کو سرشار فرماتا ہے اور اسی کے ساتھ اللہ تعالی کا وعدہ ہے کہ رمضان کے روزے رکھنے والے کے لیے آخرت میں جب عرش کا کوئی سایہ نہیں ہوگا تو اس کو سایہ نصیب ہوگا عید کی نماز ہر مسلمان کے لیے ایک تحفے کی شکل میں ہوتی ہے اس کی دوگانہ نماز کوشش کرنی چاہیے کہ عیدگاہ میں ہی ادا ہو اور عید کی نماز تو اس کے علاوہ آنے اور جانے کے لیے بھی مختلف راستوں کا استعمال کیا جائے اور تکبیر کے ساتھ اس راستے کو مکمل کیا جائے تو ہر قدم پر اللہ تعالی بے شمار نیکیوں سے نوازتا ہے کی نماز کو ہر مسلمان پہ فرض کر دیا گیا ہے مفتاح العلوم والی مسجد اور قصبے کی دیگر مساجد میں بھی فرزندان توحید نے عید الفطر کی نماز ادا کی اور ملک کی سلامتی کے لیے دعائیں کی جلال آباد عیدگاہ میں مولانا وصی اللہ عرف آرزو میا نے ادا کرائی وہنی دوسری جانب حسن پور لوہاری کی عیدگاہ میں مولانا راشد قاسمی نے نماز عید پڑھائی پولیس افسران کی سخت نگرانی میں نماز عید ادا کی
ادھر تھانہ بھون اسمبلی رکن اشرف علی خان کی رہائش گاہ پر سیاسی و سماجی شخصیات نے میں شاملی ایس ایس پی اور ڈی ایم نے بھی ان کو عید کی مبارکباد پیش کی اور اسی طرح بھائی چارہ کی مثال قائم رکھی ایک دوسرے نے گلے لگا کر عید الفطر کی مبارک باد پیش کی۔
