30.6 C
Delhi
July 21, 2025
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

روشن نواز نے’ جواہر بال منچ ‘کے تمل ناڈو کے سربراہ کے طور پر قیادت سنبھالی

Roshan Nawaz

چنئی، 22 اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔

تمل ناڈو میں نوجوانوں کی قیادت کو مضبوط بنانے کے ایک اہم اقدام میں روشن نواز کو’ جواہر بال منچ ‘کا ریاستی سربراہ مقرر کیا گیا ہے، یہ اعلان ‘جواہر بال منچ ‘.کے قومی چیئرمین، جی وی ہری نے کیا ہے۔ واضح رہے کہ کانگریس پارٹی میں روشن نواز کا سفر، جو 11 جولائی 2005 کو یوتھ کانگریس کے رکن کے طور پر شروع ہوا تھا، وہ کامیابیوں کے ساتھ منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ انسانی حقوق اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ان کی لگن ان کے اس دور میں واضح تھی جب وہ تمل ناڈو کانگریس ہیومن رائٹس ڈیپارٹمنٹ کے مرکزی چنئی ضلعی صدر کے عہدے پر تھے۔مذکورہ عہدہ انہوں نے 2017 میں سنبھالا تھا۔اس عہدے پر رہ کرروشن نواز نے نوجوانوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شہریوں کے حقوق کا دفاع کیا اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے غیر متزلزل عزم کا مظاہرہ کیا۔
سال 2020میں روشن نواز کی غیر معمولی قائدانہ صلاحیتوں سے انہیں تمل ناڈو آل انڈیا راہول گاندھی بریگیڈ کانگریس کے ریاستی صدر کا عہدہ حاصل ہوا۔ ان کی رہنمائی میں، تنظیم نے بے مثال ترقی دیکھی اور تبدیلی کے لیے ایک محرک قوت کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیا۔’جواہر بال منچ’، کانگریس پارٹی کا ایک اہم محکمہ ہے جو بچوں اور نوجوان بالغوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے وقف ہے۔

جواہر بال منچ جیسے اہم محکمہ میں روشن نواز کی تقرری تمل ناڈو کے نوجوانوں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرنے کے وژن کے ساتھ اس مقصد کے لیے ایک نئے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔ ‘جواہر بال منچ’تمل ناڈو کے ریاستی سربراہ کے طور پر ایک اور نئے کردار میں قدم رکھنے والے روشن نواز کا ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ان کا اٹل لگن نے انھیں تمل ناڈو کے نوجوان شہریوں کے لیے امید کی کرن بنا دیا ہے۔ ان کی تقرری ایک روشن مستقبل اور ریاست کے نوجوانوں کے لیے ایک مضبوط آواز کا وعدہ کرتی ہے۔

Related posts

دارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڈھ میں مسابقہ ’بیت بازی‘ کا انعقاد

Hamari Duniya

رمضان المبارک کی فضیلت اور عید الفطر کی اہمیت پر علمائے کرام نے روشنی ڈالی

Hamari Duniya

دارالعلوم فیض محمدی میں جشن یوم آزادی جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا

Hamari Duniya