21.7 C
Delhi
October 7, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

قرآن کریم کے پیغام امن وانسانیت کو عام کرنا وقت کی بڑی ضرورت ؍ مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمامm
اکیسواں کل ہند دو روزہ مسابقۂ حفظ وتجویدوتفسیر  قرآن کریم کا تزک واحتشام کے ساتھ آغاز
پورے ملک سے سات سو حفاظ و قراء اور علماء کاروحm پرور اجتماع

نئی دہلی ، 04اکتوبر: قرآن کریم کے پیغام امن وانسانیت کو عام کرنا وقت کی بڑی ضرورت ہے۔ قرآن ہوگا تو امن وامان کو بالادستی حاصل ہوگی ،انسانیت نوازی اوراخوت ومحبت،عدل ومساوات کی اسلامی تعلیمات عام ہوں گی،امن وقانون کا بول بالاہوگا۔ اس بات کو یاد رکھیے اورذہن ودماغ میں جاگزیں کرلیجیے کہ بہر حال ہمیں قرآن کے پیغام امن وانسانیت کو عام کرناہے۔آپ جہاں بھی ہیں قرآن کی برکت سے محفوظ و مامون اور مسعود ہیں۔ کوشش کیجیے کہ دنیا قرآن کی ٹھنڈک سے بہرورہو۔آپ حضرات دلجمعی کے ساتھ مسابقہ میں شرکت کیجیے اور انعام کے مستحق قرار پائیے،آپ اگر سب سے پیچھے رہ بھی گئے تب بھی آپ اس قرآن کریم کی نسبت سے بہت ہی اعلیٰ مرتبہ پر فائز ہیں۔ان خیالات کا اظہارامیرمرکزی جمعیت اہل حدیث ہند مولانااصغرعلی امام مہدی سلفی نے کیا۔ موصوف مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام اکیسویں آل انڈیامسابقۂ حفظ وتجوید وتفسیرقرآن کریم کے افتتاحی اجلاس میں صدارتی خطاب فرمارہے تھے۔
امیر محترم نے کہا کہ اکیسواں کل ہند دو روزہ مسابقۂ حفظ وتجویدوتفسیر قرآن کریم کا یہ مبارک اجتماع بڑی ہی مبارک واہم نسبت یعنی نسبت قرآن کریم سے منعقدکیاگیاہے۔ اور جس بوجھ کویہ حفاظ کرام اٹھائے ہوئے ہیں وہ بڑی ہی اہم امانت ہے۔ قرآن کریم کو اس طرح پڑھنا جس طرح نازل ہوا اور اس کو سمجھنا اوراس پر عمل کرنا فرض ہے۔ان میں سے کسی شعبہ کو آپ نظر انداز کریں گے تو قرآن کو مہجور کرنے والے(تارک قرآن) سمجھے جائیں گے جس کی بڑی وعیدآئی ہے۔قرآن کی حفاظت کے ضمن میںمدارس کی حفاظت اوراستحکام کی کوشش بھی ضروری ہے ۔
امیر محترم نے اپنے خطاب میں مسابقہ میں شریک تمام قراء و حفاظ،ممتحنین،مہمانان وکارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شرکاء مسابقہ کے والدین اور ترشیح کرنے والے ادارے سبھی ہمارے شکریے واحترام کے مستحق ہیں۔جولوگ مدارس اسلامیہ پربے بنیادتہمتیں لگاتے ہیںاورانہیں طرح طرح سے مطعون کرتے ہیں وہ قابل مذمت ہیں۔مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی دہشت گردی کے خلاف مہم کے ایک پروگرام میں اس وقت کے مرکزی وزیرداخلہ عالیجناب شیوراج پاٹل شریک ہوئے تھے جس میں انہوں نے برملاکہاتھاکہ مدارس اسلامیہ دہشت گردی کے مراکز ہرگز نہیں ہیں بلکہ یہ امن وشانتی کے کیندر اورنسانیت سازی کے کارخانے ہیں۔اورقرآن کریم کی اہمیت کے پیش نظرکہاتھا کہ اسے ہر گھرتک پہنچانے کی ضرورت ہے تاکہ امن وانصاف کا بول بالاہو۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام اس بیسویں کل ہند مسابقۂ حفظ وتجوید وتفسیرقرآن کریم کا شاندار آغاز آج صبح نو بجے صبح بمقام جامع مسجد اہل حدیث کمپلیکس،اوکھلا،نئی دہلی عمل میں آیا۔اس اجلاس کا آغازقاری شاہنواز استاذ جامعہ اسلامیہ فیض عام ،مئو کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔اس کے بعد ناظم اجلاس وکنوینر مسابقہ ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی نے مرکزی جمعیت کی نوع بنوع خدمات پر مختصراروشنی ڈالتے ہوئے اس مسابقے کو جمعیت کی ہمہ جہت خدمات کی سنہری کڑی قرار دیا اور شرکاء مسابقہ ،حکم حضرات وشرکاء اجلاس کا خیرمقدم کیااوربتایاکہ ماضی میں جتنے بھی مسابقے ہوئے ہیں ان میں یہ مسابقہ اس ناحیے سے بڑااہم ہے کہ اس میں سو سے زائد مدارس کے تقریبا سات سو شرکاء نے شرکت کی ہے۔
مرکزی جمعیت کے ناظم عمومی مولانا محمدہارون سنابلی نے شرکاء مسابقہ ومہمانان گرامی کا استقبال کیااورکہا کہ مرکزی جمعیت کے اس پروگرام کے انعقاد کا مقصدیہ ہے کہ طلبہ مدارس میں حفظ وتجوید اورتفسیرقرآن کاجذبہ پیدا ہو۔ ا س مسابقے میں اتنی بڑی تعداد میں حفاظ وقراء کی شرکت اس بات کاثبوت ہے کہ مرکزی جمعیت نے مسابقے کا جس مقصد سے آغاز کیا تھا وہ بہر صورت کامیاب ہے۔انہوں نے کہاکہ امیرمحترم مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی کی قیادت مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند اپنی گوناگوں سرگرمیوں کومہمیز دیتے ہوئے یہ عظیم الشان پروگرام جس طرح مسلسل انعقاد کررہی ہے وہ اس کے لیے مبارکباد اورشکریہ کی مستحق ہے۔
سرپرست جمعیت وبانی ومؤسس مؤسسہ دارالدعوۃ ،دہلی ڈاکٹر عبدالرحمن عبدالجبار پریوائی نے اپنے اہم تاثرات میںجمعیت کی گوناگوں مساعی کی تعریف کی اورذمہ داران جمعیت کو مبارکباد پیش کی اورکہاکہ اس جم غفیر کو دیکھ کر بڑی مسرت ہورہی ہے۔ہمیں اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے قرآن کریم کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔جماعت اہل حدیث نے ہندوستان میں صحیح دین کی اشاعت کا جو بیڑااٹھایاتھااس کا مقصد بلا تفریق مسلک ومذہب ہر خاص وعام کو قرآن وحدیث کی تعلیمات سے جوڑناتھاجو کافی حد تک کامیاب ہے۔حفاظ کو حفظ کے ساتھ مختلف مراحل میںمعنی یاد کراناچاہیے تاکہ وہ قرآن کریم کو سمجھ کر پڑھ اوراس پر عمل کرسکیں۔
مسابقہ کے حکم اوردارالعلوم دیوبند(وقف) کے استاذ قاری علاء الدین قاسمی نے جمعیت کے پروگراموں کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ اس کے پروگرام بڑے ہی نمایاںاورممتاز ہوتے ہیںجن کے شرکاء میں ایک بڑی تعداد حفاظ کرام کی ہوتی ہے جو اصول تجویدکاخاص اہتمام کرتے ہیں۔ اس پروگرام میںمجھے چوتھی بارشرکت کاموقعہ ملا ہے جومیرے لیے سعادت کی بات ہے۔حضرت مولاناسفیان قاسمی مدظلہ العالی صاحب مہتمم دارالعلوم وقف اس پروگرام کی اہمیت کے پیش نظراس میں شرکت کی بڑے اہتمام کے ساتھ ہدایت فرماتے ہیں۔
اس افتتاحی اجلاس میںنائب ناظم مرکزی جمعیت و امیرصوبائی جمعیت اہل حدیث بہارمولانامحمد علی مدنی ،نائب امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث مشرقی یوپی مولانا محمد ابراہیم مدنی، پروفیسر شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی ڈاکٹرندیم احمد،استاذ جامعہ سلفیہ بنارس مولانا اسعد اعظمی(حکم)،مرکزی جمعیت کے ہندی آرگن اصلاح سماج کے ایڈیٹرحافظ محمد طاہر سلفی ، صوبائی جمعیت اہل حدیث مدھیہ پردیش کے امیر مولاناعبدالقدوس عمری نے بھی اپنے اپنے قیمتی تاثرات پیش کیے اوراس مسابقے کی اہمیت وافادیت اورذمہ داران جمعیت بالخصوص امیرمحترم مولانااصغرعلی امام مہدی سلفی کی جہود ومساعی کاذکرکرتے ہوئے انہیں صمیم قلب سے مبارکبادپیش کی۔ شرکاء اجلاس میں ایک بڑی تعدادمعزز علماء کرام کی تھی جن کے تاثرات نہ پیش کیے جانے پر معذرت کی ۔
پروگرام کے اختتام پر ناظم مالیات مرکزی جمعیت الحاج وکیل پرویز نے جملہ شرکاء مسابقہ، ان کے والدین، نامزد کرنے والے اداروں کے ذمہ داران، حکم حضرات، ذمہ داران جمعیت کا شکریہ اداکیااورکہاکہ میرے رول ماڈل مولنااصغرعلی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہندنے گوناگوں دینی خدمات کے ذریعہ جمعیت کو ترقیات کے اعلیٰ مدارج طے کرائے ہیں جن کے لیے وہ ہرطرح سے شکریہ ودعاؤںکے مستحق ہیں۔
واضح ہوکہ اس مسابقہ میںہندوستان کے طول وعرض سے بلا تفریق مسلک تقریبا سات سو حفاظ و قراء اور علماء اس کے کل چھ زمروں میں شریک ہیں ۔ مسابقہ میں امتحان کی ذمہ داری ملک کے بلاامتیاز مسلک ومشرب نامور دینی مدارس کے اپنے فن میں ماہر ترین اساتذہ انجام دے رہے ہیں۔ اس افتتاحی پروگرام میںشرکاء مسابقہ ،حکم حضرات اور ذمہ داران جمعیات ومعززین جماعت اورمدارس وجامعات کے اساتذہ اورطلبہ کے سرپرست حضرات نے شرکت کی۔
پریس ریلیز کے مطابق کل بتاریخ بروز اتوار بعد نماز مغرب پورے ملک سے آئے ہوئے مدارس اسلامیہ اور عصری جامعات کے طلباء کے درمیان تقسیم اسناد و انعامات کا پروگرام منعقد ہوگاجس میں ملک وملت اورجماعت کی اہم شخصیات شریک ہوں گی۔

Related posts

جماعت اسلامی کے وفد نے شہید جنہید اور ناصر کے اہل خانہ سے ملاقات کی، متاثرین کو ایک کروڑ معاوضہ دینے کا مطالبہ

Hamari Duniya

بھگتوں کے ارمانوں پر پانی پھر گیا، ’لال سنگھ چڈھا‘ کامیاب ترین قرار

Hamari Duniya

سعودی عرب میں بارش کے لیے حرمین شریفین میں نماز استسقا ادا کی گئی، موسم ہوا خوشگوار

Hamari Duniya