29.2 C
Delhi
August 19, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

جمعیۃ علماء ہند کے اعلان نے نتیش کمار اور نائیڈو کی اڑائی نیند، افطار، عید ملن ودیگر تقریبات میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ

Maulana Arsahd Madani and Nitish Kumar

یہ لوگ اقتدار کی خاطر مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم اورناانصافی پر خاموشی کے ساتھ ساتھ ملک کے آئین و دستور کے خلاف بھی حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں:مولانا ارشد مدنی
نئی دہلی :22 مارچ : جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے کہا ہے کہ خودکو سیکولر کہنے والے وہ لوگ جو مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم اورناانصافی پر خاموش ہیں اور موجودہ حکومت کاحصہ بنے ہوئے ہیں اب جمعیۃ علماء ہند ایسے لوگوں سے علامتی احتجاج کے طورنہ صرف اجتناب برتے گی بلکہ ان کے پروگراموں یہاں تک ان کی طرف سے دی جانے والی افطار، عید ملن اور دیگر تقریبات بھی شریک نہیں ہوگی، مولانا مدنی نے کہا کہ اس وقت ملک کے جو حالات ہیں اوراقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ جس طرح کا ظالمانہ اورغیر منصفانہ رویہ اپنا یا جارہاہے وہ کسی سے ڈھکاچھپانہیں ہے ، مگر یہ کس قدرافسوس کی بات ہے کہ خودکو سیکولر اورمسلمانوں کا ہمدردکہنے والے وہ لوگ جن کی سیاسی کامیابی میں مسلمانوں کابھی ہاتھ ہے ، مسلمان ہی نہیں ملک کے تمام انصاف پسندلوگوں کے ساتھ سیاست کررہے ہیں ، یہ وہ لوگ ہیں جن کی بیساکھیوں پرہی موجودہ مرکزی حکومت ٹکی ہوئی ہے ،مگر سیاسی مفاد کی خاطر یہ لوگ ہر اس مسئلہ پر بھی حکومت کی حمایت کررہے ہیں جن کا تعلق مسلمانوں کی مذہبی ،تہذیبی روایتوں،اوقاف اوریادگاروں کوتباہ وبربادکردینے سے ہے ۔
انہوں نے آگے کہا کہ جس طرح مسلمانوں کو دیوارسے لگادینے کی منصوبہ بند سازش ہورہی ہے، مذہبی دلآزاری کا مذموم سلسلہ چل رہاہے ، اورجس طرح مسلمانوں کے مذہبی مقامات اورعبادت گاہوں کولیکر تنازعات کھڑا کرکے مسلمانوں کو اس میں داخل ہونے سے روکاجارہاہے ، جگہ جگہ فسادات کرواکرمسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے ، کیاخود کو سیکولر کہنے والے یہ لیڈران سب باتوں سے ناآشناہیں ؟ ہر گزنہیں ، بلکہ ہم تویہ کہیں گے کہ یہ جو کچھ ہورہا ہے ان کی خاموش رضامندی اورحمایت سے ہورہاہے ، مولانا مدنی نے کہا کہ نتیش کمار ، چندرابابونائیڈواورچراغ پاسوان جیسے لوگ اقتدارکی خاطر میں مسلمانوں کے ساتھ ہی نہیں ملک کے آئین ودستورکے خلاف فرقہ پرستوں کا ساتھ دے رہے ہیں اور ملک کو تباہی وبربادی کے راہ پر دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیاکہ آخرایسی کیا مجبوری ہے ؟ کیا انہیں ملک کی تباہی وبربادی نظرنہیں آتی اورکیافرقہ پرست طاقتوں کی طرح ان کی نظرمیں بھی آئین وسیکولرزم کی کوئی اہمیت نہیں رہ گئی ؟ اگر ایسا ہے توپھر انہیں خودکو سیکولرکہنا ترک کردینا چاہئے ۔
مولانا مدنی نے کسی لاگ لپیٹ کے بغیر کہا کہ وقف ترمیمی بل پر ان کا جوافسوس ناک رویہ رہاہے اس نے ان کا سیکولر چہرے کو بے نقاب کردیا ہے۔ انہیں ملک کے آئین اورسیکولرزم سے کوئی مطلب نہیں ہے انہیں اپنا سیاسی مفادعزیز ہے۔ انہیں مسلمانوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے ، یہ ان کا ووٹ چاہتے ہیں جس کے سہارے یہ اقتدارمیں آجاتے ہیں اور اس کے بعد اپنی ترجیحات میں سے مسلمانوں کو نکال کر باہر کردیتے ہیں، چنانچہ اب وقت آگیاہے کہ ہم بھی علامتی احتجاج کے طور پر ان کے کسی پروگرام میں شریک نہ ہو کر اپنی ناراضگی کا اظہار کریں۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے دوسری ملی تنظیموں، اداروں اورلوگوں سے اپیل کی کہ وہ بھی ان کے پروگراموں میں شریک نہ ہوں خواہ وہ روزہ افطارکی پارٹی ہی کیوں نہ ہو۔ آج پورے ملک میں فرقہ پرستوں نے جونفرت کا ماحول پیدا کر دیا ہے اس میں مسلمانوں کو جھونک دینے کی منصوبہ بند سازشیں ہورہی ہیں ، مگر ان نام نہادلیڈروں کا اس سلسلہ میں کبھی کوئی چھوٹاسابیان بھی میڈیا میں نہیں آیا ۔
مولانا مدنی کہا کہ ہم نے جگہ جگہ تحفظ آئین ہند کانفرنس کا انعقادکرکے ان کے مردہ ضمیرکو جگانے کی کوشش کی مگر افسوس ہماری اس کوشش کا انہوں نے کوئی اثرقبول نہیں کیا ، اور اب تو انہوں نے اپنے کرداروعمل سے یہ بھی ثابت کردیاہے کہ انہیں ملک کے امن واتحادسے کہیں زیادہ اپنا سیاسی مفادعزیزہے ،انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے دکھ دردسے کوئی واسطہ نہیں توپھر ہمیں بھی ان سے کسی طرح کا تعلق نہیں رکھنا چاہئے ۔

@maulana_arshad_Madani

@nitishkumar

@Chandarababunaidu

Related posts

امریکی فوجی افسرنے یوکرین جنگ میں روسی فوجیوں کی ہلاکت سے متعلق بڑا دعویٰ کردیا

Hamari Duniya

۔’آپ’ اور کیجریوال کے جھوٹ نے جمنا کو برباد کر دیا:راہل گاندھی

Hamari Duniya

پاکستان میں سیاسی ڈرامے نے نیا موڑ لے لیا، عمران خان کو رہا کرنے کا حکم

Hamari Duniya