نئی دہلی،19مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے مرکزی حکومت جمعہ کو دہلی افسران کے ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے آرڈیننس لے آئی ہے۔ اس آرڈیننس کے ذریعے مرکز نے لیفٹیننٹ گورنر کو ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے اختیارات دے دیے ہیں۔
اس آرڈیننس کے ذریعے مرکزی حکومت نیشنل کیپیٹل سول سروسز اتھارٹی قائم کرے گی ، جو دہلی میں ٹرانسفر پوسٹنگ اورویجیلنس کے کام پر نگرانی رکھے گی۔ اس کے تین ارکان ہوں گے ، جن میں وزیر اعلیٰ ، چیف سیکریٹری اور پرنسپل سیکریٹری داخلہ ہوں گے۔ لیکن کمیٹی اکثریت سے فیصلہ کرے گی۔
یہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد دہلی حکومت کو دیئے گئے اختیارات میں کمی کے مترادف ہے۔ اب تک چیف سکریٹری اور پرنسپل سکریٹری (ہوم) کی تقرری مرکزی حکومت کے ذریعے ہوتی ہے۔ یعنی اس طرح وزیر اعلیٰ اختیار میں اقلیت میں ہوں گے۔ اس طرح ٹرانسفر پوسٹنگ کا حق مرکزی حکومت کے پاس ہوگا۔ دراصل گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کو دہلی افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ سمیت خدمات کے معاملات سے نمٹنے کا اختیار دیا تھا۔
اس سے قبل دہلی کے وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس کرکے کہا تھا کہ خبریں مل رہی ہیں کہ مرکزی حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ بدلنے کیلئے آرڈیننس لارہی ہے۔ بھگوان کرے یہ سچ نہ ہو۔ لیکن یہ خبر سچ ثابت ہوئی اور مرکزی حکومت نے آرڈینینس لاکر پلٹ دیا ہے۔
