September 7, 2025
Hamari Duniya
Uncategorized

لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ اختتام پذیر

یوپی-اتراکھنڈ سے لے کر مغربی بنگال، بہار اور تمل ناڈو تک بمپر ووٹنگ:

 نئی دہلی: 2024کےلوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں ملک کی 21 ریاستوں میں 102 سیٹوں پر رائے دہندگان نے اپنے حق کا استعمال کرتے ہوئے ووٹ ڈالے۔ مغربی بنگال، تریپورہ اور میگھالیہ تک ووٹنگ کا عمل شام 6بجے تک جاری رہا۔ اس کے ساتھ ہی یوپی-بہار اور مدھیہ پردیش میں بھی ووٹروں میں جوش و خروش دیکھا گیا۔ پہلے مرحلے میں مغربی بنگال کی 4، یوپی کی 8 اور بہار کی 4 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ اس کے علاوہ تمل ناڈو 39 اور اتراکھنڈ کی تمام 5 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے۔

 لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں بمپر ووٹنگ کا فائدہ کس کو ہوگا؟ سیاسی ماہرین کے مطابق عام طور پر زیادہ ووٹنگ یا ووٹنگ کے فیصد میں اضافے کو حکمران جماعت کے خلاف عوامی غصے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ لوگ موجودہ حکومت کو تبدیل کرنے کے لیے زیادہ ووٹ دیتے ہیں۔ ووٹنگ کا زیادہ فیصد حکومت کی تبدیلی کا مترادف سمجھا جاتا ہے۔ تاہم گزشتہ چند انتخابات میں یہ رجحان بدل گیا ہے۔ اگر ہم لوک سبھا انتخابات 2014 اور 2019 کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو این ڈی اے زیادہ ووٹنگ فیصد کے باوجود مرکز میں اقتدار میں واپس آئی ہے۔ 2019 میں 67.3 فیصد ووٹ ڈالے گئے جو 2014 میں 66.4 فیصد تھے۔ اس کے باوجود بی جے پی مرکز میں اقتدار میں واپس آئی۔ تاہم، اگر 2009 کے ووٹنگ فیصد سے موازنہ کیا جائے تو 2014 میں زیادہ ووٹنگ کے نتیجے میں اقتدار میں تبدیلی آئی۔ 2009 میں 58.2 فیصد کے مقابلے 2014 میں 66.4 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ ایسے میں اس بمپر ووٹنگ کا کیا مطلب ہے؟ کیا اس بمپر ووٹنگ سے این ڈی اے کو فائدہ ہوگا یا انڈیا مضبوط ہوگا؟بتادیں کہ یوپی میں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 1.44 کروڑ سے زیادہ ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

Related posts

امیر جماعت اسلامی سعادت اللہ حسینی نے75 سالہ سفر پر ڈالی تفصیلی روشنی، یہ کام نہ کر پانے پر افسوس کا اظہار

Hamari Duniya

ضمنی انتخاب: کڑھنی میں 57.9 فیصد لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا کیااستعمال

Hamari Duniya

بھارتی پیرالمپکس ایتھلیٹس کو تمغے جیتنے پر ریلائنس فاؤنڈیشن کی بانی نیتا ایم امبانی نے مبارکباد دی

Hamari Duniya