نئی دہلی، 30 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کے دھرنے کا آج آٹھواں دن ہے۔ اس دھرنے کے دوران پہلوانوں نے پریس کانفرنس کرکے اپنے لئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ اس مظاہرے میں بجرنگ پونیا نے کہا کہ جب تک انصاف نہیں ہوگا، ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا وہ (فیڈریشن) اس تحریک کو دوسری شکل دینا چاہتے ہیں۔ہمیں عدالت پر پورا بھروسہ ہے۔ پہلوانوں نے واضح کیا ہم کوئی قبضہ نہیں چاہ رہے ہیں۔ پہلوان بجرنگ پونیا نے پریوارواد کے مدعے پر کہا سارا پریوارواد وہیں ہورہا ہے اور الزام ہم پر لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی کھلاڑی کا کریمینل ریکارڈ نہیں ہے، بلکہ برج بھوشن کا کریمینل ریکارڈ ہے۔
وہیں وینیش پھوگاٹ نے کہا کہ قانونی عمل پر ہم کچھ نہیں کہیں گے۔ کئی ریاستوں سے کھلاڑی حمایت کررہے ہیں، اس کے علاوہ وینیش پھوگاٹ نے کہا کہ وزیراعظم ہمارے من کی بات بھی سنیں۔ کروڑوں لوگ ہماری حمایت میں بیٹھے ہیں۔ یہی ہماری طاقت ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں پتہ نہیں ہے کہ کتنے ایم پی اور ایم ایل اے ہیں۔
ادھربھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد بھی صبح پہلوانوں کے احتجاج کی حمایت کرنے جنتر منتر پہنچ گئے ۔ اس موقع پر چندر شیکھر نے کہا، ‘یہ لڑائی پارٹی، ذات یا مذہب کی نہیں ہے، بلکہ یہ لڑائی انصاف کی ہے۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ یہ جاٹ تحریک ہے۔ آج حکومت احتجاج کو مذہب کی نظر سے دیکھ رہی ہے۔
جنتر منتر پہنچنے کے بعد بھیم آرمی چیف چندر شیکھر نے مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں انصاف کے لیے لوگوں کو احتجاج کرنا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پولیس ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔ بی جے پی حکومت میں لوگوں پر مسلسل تشدد کیا جا رہا ہے۔ سننے والا کوئی نہیں۔ ملک کا وقار اورنام بلند کرنے والی ہماری بیٹیوں کو اپنے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے احتجاج کرنا پڑرہا ہے۔ یہی نہیں سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد ایف آئی آر درج کی جارہی ہے۔
چندر شیکھر راون نے مزید کہا کہ کس طرح بی جے پی حکومت ایک شخص کو بچانے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ ایک طرف حکومت بیٹی بچاوبیٹی پڑھاو¿ کا نعرہ دیتی ہے تو دوسری طرف ہمارے ملک کی بیٹیوں پر تشدد اور استحصال ہو رہا ہے لیکن آج تک حکومت کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ یہ لڑائی اب ان کی لڑائی نہیں رہی۔ پورے ملک کی لڑائی ہے۔