نئی دہلی،23ستمبر(ایچ ڈی نیوز)۔
: پارلیمنٹ کے حال ہی میں ختم ہونے والے خصوصی اجلاس کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی کے رکن اسمبلی دانش علی کے خلاف انتہائی قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا۔ جس پر حزب اختلاف کے علاوہ اب حکمراں جماعت بی جے پی کے اندر سے بھی آواز اٹھنے لگی ہے۔ وزیراعظم کے بہت بڑے مداح اور پارٹی کیلئے اپنا سب کچھ نچھاور کرنے والے حاجی محمد شکیل سیفی نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے ذریعہ بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف نئی پارلیمنٹ میںقابل اعتراض زبان کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔
ورلڈ پیس ہارمنی کے چیئرمین شکیل سیفی نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے کہا کہ ہمارے ایک مسلم ممبرپارلیمنٹ کو ایوان کے اندر بھدی بھدی گالیاں دی گئیں،اور پارلیمنٹ کے باہر جان سے مارنے دی دھمکی دی گئی جس کی میں پرزور طریقے سے مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ رمیش بدھوڑی جی میں آپ کو چیلنج کرنا چاہتا ہوںکہ آپ کو اگر چہ دانش علی نہ جانتے ہوں لیکن ہم دہلی کے لوگ آپ کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ آپ کی اوقات کیا ہے۔اور آپ کس لیول کے لیڈر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے اوپر وزیراعظم نریندر مودی کا ہاتھ نہ ہو اور آپ نریندر مودی کی قیادت میں الیکشن نہ لڑیں تو آپ کی ضمانت نہیں بچے گی۔انہوں نے چیلنج دے کرکہا کہ اگر آپ کی ماں نے دودھ پلایا ہے تو آپ کسی بھی لوک سبھا حلقہ سے میرے سامنے الیکشن لڑکر دکھائیں۔انہوں نے چیلنج دیا کہ آپ میں ہمت ہے تو آپ میرے کے خلاف الیکشن جیت کردکھائیں۔آپ کی ہمت کیسے ہوئی مسلم قوم اور ایک رکن پارلیمنٹ دانش علی کو دہشت گرد کہنے کی۔انہوں نے کہا کہ میں بھی وزیراعظم نریندر مودی سے پیار کرتا ہوں میں بھی مودی بھگت ہوں۔ مودی جی جتنا آپ کے وزیراعظم ہیں اس سے زیادہ ہمارے وزیراعظم ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہمیشہ سب کا ساتھ ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس بولا ہے لیکن آپ جیسے غنڈے رکن پارلیمنٹ نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی توہین کرکے مسلم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔اور آپس میں ہندو مسلمانوں کو لڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ کون ہوتے ہیں مسلم رکن پارلیمنٹ دانش علی کو دہشت گردی کا سرٹیفکیٹ دینے والے۔انہوں نے کہا کہ آپ کون ہیں دیکھ لینے کی دھمکی دینے والے، آپ کہو تو میں آپ کے گھرآجاتاہوں دانش علی کو لے کر آپ میں ہمت ہے توانگلی لگا کردکھاو، آپ اپنے آپ کو کیا سمجھتے ہیں۔شکیل سیفی نے ایک دہلی اسمبلی کے ایک پرانے واقعے کو یاد دلاتے ہوئے بھی رمیش بدھوڑی پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو تو یاد ہوگا جب دہلی اسمبلی میں شعیب اقبال نے آپ کو آپ کی اوقات یاد لادی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بی جے پی میں ہیں، مودی بھگت ہیں، مودی جی سے پیار کرتے ہیں،اور یہاں کی عوام مودی جی سے پیار کرتی ہے۔آپ کی اوقات تو ایک اسمبلی کا الیکشن جیتنے کا بھی نہیں ہے۔ ہم سب کنوردانش علی جی کے ساتھ کھڑے ہیں،اورتمہارے جیسے غنڈوں کو کبھی بھی اس ملک کی حمایت نہیں ملے گی۔