16.1 C
Delhi
January 21, 2025
Hamari Duniya
Breaking News کھیل

عالمی کپ 2023:وجے پتھ پر فل اسپیڈ میں دوڑ رہی ہے افغانستان کی ٹیم

Afghanistan team win

نئی دہلی،30اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔
ایک طرف جہاں انگلینڈ اور پاکستان جیسی ٹیموں نے عالمی کپ 2023 میں انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، وہیں دوسری طرف افغانستان نے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ افغانی ٹیم نے رواں عالمی کپ میں پہلے انگلینڈ کو 69 رنوں سے شکست دی، پھر پاکستان کو 8 وکٹ سے ہرایا، اور آج سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے میچ میں 7 وکٹ سے ایک بڑی جیت حاصل کی۔ یہ وَنڈے عالمی کپ میں افغانستان کی چوتھی جیت تھی۔ پہلی جیت اس ٹیم کو 2015 میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف حاصل ہوئی تھی۔ سری لنکا سے جیت حاصل کرتے ہی افغان ٹائم پوائنٹس ٹیبل میں 6 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں مقام پر پہنچ گئی ہے۔ پہلے مقام پر ہندوستان، دوسرے مقام پر جنوبی افریقہ، تیسرے مقام پر نیوزی لینڈ اور چوتھے مقام پر آسٹریلیا کی ٹیمیں قابض ہیں۔

آج ٹاس افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا تھا۔ سری لنکائی ٹیم اس میچ کو جیت کر سیمی فائنل کے لیے اپنے امیدیں برقرار رکھنا چاہتی تھی، لیکن بلے بازوں نے مایوس کیا۔ سبھی کھلاڑی کو اسٹارٹ تو ملا، لیکن کوئی بڑا اسکور نہیں بنا سکا۔ سب سے زیادہ 46 رن سلامی بلے باز پتھوم نسانکا نے بنائے، جبکہ کپتان کسل مینڈس نے 39 رن اور سدیرا سمروکرما نے 36 رنوں کا تعاون کیا۔ نیچے کے بلے بازوں میں مہیش تیکشنا نے 29 رن بنائے اور باقی کوئی بھی بلے باز 25 رن تک بھی نہیں پہنچ سکا۔ سری لنکائی ٹیم بڑی مشکل سے 49.3 اوورس کھیل پائی اور 241 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔
افغانستان کی جانب سے گیندبازی میں فضل حق فاروقی نے اپنا اب تک کا بیسٹ پرفارمنس دیتے ہوئے 4 اہم وکٹ لیے۔ انھوں نے 10 اوورس میں محض 34 رن دیے۔ مجیب الرحمن نے بھی اچھی گیندبازی کی جنھوں نے 10 اوورس میں 38 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 1-1 وکٹ راشد خان (10 اوورس میں 50 رن) اور عظمت اللہ عمرزئی (7 اوورس میں 37 رن) کو ملے۔ نوین الحق تھوڑے مہنگے ثابت ہوئے کیونکہ 6.3 اوورس میں انھوں نے 47 رن خرچ کر دیے۔ فضل حق فاروقی کو ان کی بہترین گیندبازی کے لیے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔بنگلہ دیش کے لیے 242 رنوں کا ہدف بہت آسان نہیں تھا، لیکن رحمن اللہ گرباز کو چھوڑ دیا جائے تو باقی بلے بازوں نے سری لنکا کو میچ میں واپسی کا موقع ہی نہیں دیا۔ گرباز تو بغیر کوئی رن بنائے پہلے اوور کی چوتھی گیند پر ہی پویلین لوٹ گئے تھے۔ پھر اس کے بعد ابراہیم زادران (39 رن) اور رحمت شاہ (62 رن) کے درمیان 72 رنوں کی انتہائی اہم شراکت داری ہوئی۔ ابراہیم کے آوٹ ہونے کے بعد رحمت اور کپتان حشمت اللہ شاہدی نے بھی 58 رنوں کی شراکت داری کی۔ رحمت شاہ جب آوٹ ہوئے تو افغانستان کا اسکور 28 اوورس میں 3 وکٹ کے نقصان پر 131 رن تھا۔ پھر اس کے بعد مزید کوئی وکٹ نہیں گرا۔ کپتان حشمت اللہ نے ناٹ آوٹ 58 رن اور عظمت اللہ عمرزئی نے ناٹ آوٹ 73 رن کی اننگ کھیلی۔
سری لنکا کی گیندبازی آج پوری طرح ناکام نظر آئی اور اس کی ایک وجہ شبنم (اوس) بھی رہی۔ بھلے ہی کسی گیندباز نے 6 رن فی اوور سے زیادہ رَن ریٹ نہیں دیا، لیکن بلے بازوں کو کسی طرح پریشان بھی نہیں کیا۔ کچھ حد تک دلشان مدوشنکا نے اپنی شارٹ پچ گیندوں سے بلے بازوں کو مشکل میں ڈالنے کی کوشش کی، لیکن اس کوشش میں ان کی پٹائی بھی ہوئی۔ حالانکہ مدوشنکا سب سے کامیاب گیندباز رہے اور 9 اوورس میں 48 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ ایک وکٹ کسون رجیتھا کے حصے میں آیا جنھوں نے 10 اوورس میں 48 رن دیے۔

Related posts

پسماندہ مسلم سماج اتھان سمیتی سنگھ کی اپیل کی بدولت مہاراشٹر کے پسماندہ مسلمانوں سے این ڈی اے بی جے پی کے امیدواروں کے حق میں ووٹ کئے

Hamari Duniya

۔’دھاکڑ‘ کے فلاپ ہونے سے کنگنا رناوت مایوس

Hamari Duniya

ملک میں حالات انگریزوں کے دور سے بھی بدتر، قومی ایگزیکٹیو کی میٹنگ میں وزیراعظم پرخوب برسے عمران پرتاپ گڑھی

Hamari Duniya