نجف( عراق) ،02مارچ(ایچ ڈی نیوز ڈیسک)۔
عراق کے وادی السلام قبر ستان تا حد نگاہ قبر یں اور کتبے پھیلے ہوئے ہیں جسے دنیا کا سب سے بڑا قبر ستان بھی کہاجا تا ہے۔یہ قبر ستان 14صدیوں پر محیط زندگی اور موت کی جدوجہد کا خاموش گواہ ہے۔اس وادی امن میں جنگ ،بیماریوں ، حادثات اور ضعیف العمری کا شکار سب ہی دفن ہیں۔
یہاں قبر اور اس پر کتبے کی لاگت4لاکھ دینار (200 ڈالرز ہے) کچھ مورخین کے مطابق یہ قبر ستان 60لاکھ روحوں کا مسکن ہے۔جہاں کئی دوسرے ممالک کے افراد بھی دفن ہیں۔قریبی کوفہ یونیورسٹی کے سابق صدر حکیم نے یونیسکو میں ورثہ کی تفصیلات میں بتایا کہ اس قبرستان کا رقبہ 2265ایکڑ ہے۔ورلڈ کنیز ریکارڈ بک کے مطابق یہ دنیا کا قدیم ترین اور سب سے بڑا قبرستان ہے۔ یہاں کورونا وائرس سے ہلاک 6ہزار مرحومین بھی مدفون ہے۔ قبرستان کا حجم فٹبال کے 17میدانوں کے برابر ہے۔
یہ خلیفہ راشد حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نجف اشرف میں مقبرے کے قریب واقع ہے۔عبد الحسن بغداد سے 108کلو میٹرز (110) میل کا سفر طے کر کے اپنے والد کی قبر پر حاضری کیلئے اس تاریخی قبرستان آتا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ باپ کی موت کا اسے غم نو ضرور ہے لیکن وہ خوش ہے روز محشر وہ حضرت علی کیساتھ اٹھائے جائیں گے۔
نجف کے مورخ حسن عیسیٰ الحکیم کے مطابق اس قبرستان میں شاہ سپاہی ، علماءاور سب ہی دفن ہیں۔ لوگوں نے نجف کے دوسرے قبرستان الثاویہ میں اپنے مردوں کو دفنانا چھوڑ دیا ہے۔اور وادی السلام میں ہی اپنے مرحومین کی تدفین کرتے ہیں۔ ان کا عقیدہ ہے کہ روز قیامت حضرت علی ان کی شفاعت کریںگے۔
previous post