نئی دہلی،8 جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
مغربی بنگال کے تین سو (300)سے ذیادہ بی ایڈ کے کالج کے طلباءجن کا داخلہ ہوچکاہے اور یہ تمام کالج بابا صاحب امبیڈکر ایجوکیشن یونیورسٹی۔ویسٹ بنگال سے منظور شدہ ہیں۔مگر انکو امتحان میں بیٹھنے نہیں دیا جارہا ہے اور امتحان کے رجسٹریشن کے یونیورسٹی کی سائٹ کا لنک انکو فراہم نہیں کیا جارہا ہے اور وہاں کی وائس چانسلر محترمہ سوما بند اپادھیائے کی ہٹ دھرمی اور ضد کی وجہ سے ہو رہا ہے جس میں یونیورسٹی کے رجسٹرار میتری بھٹاچاریہ اور کنٹرولر آف اگزامنر امت بھٹاچاریہ کی حمایت بھی شامل ہے۔
ان کالجوں کے ایسوسیش ’ویسٹ بنگال ایجوکیشن فورم‘ نے آج صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمر کو ایک میمورنڈم دیتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ وہ ان تیس ہزار بی ایڈ طلباءکے مستقبل کا دھیان رکھتے ہوئے گورنر جوڈیشل یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں اور وائس چانسلر کو ہدایت دیں کہ ان طلباءکے مستقبل کو بچانے کے لیے انکے ساتھ نرمی برتی جائے،ایسوسیش کے صدر ہرن موئے ٹھاکر کے دستخط شدہ میمورنڈم صدر جمہوریہ کو سونپنے ہوئے کہا گیا ہے اسی طرح کا معاملہ اترپردیش کا 2012 کا ہے جس میں سپریم کورٹ نے ھدایت جاری کی ہے جسکی کاپی بھی صدر جمہوریہ کو منسلک کی گئی ہے ،صدر جمہوریہ کو میمورنڈم دینے کے بعد طلبائ ، اساتذہ اور کالج کے ذمہ داروں کے ایک گروپ نے نءدہلی کے جنتر منتر پر ایک مظاہرہ اور دھرنا بھی دیا۔