شسنئی دہلی(ایچ ڈی بیورو)۔
ویلفیئرپارٹی آف انڈیا کی 17 روزہ ملک گیر مہم ”دیش میں ہے بڑا بوال روزی روٹی کا ہے سوال“ کا ترانہ ہوا لانچ۔ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ملک کے 11 ریا ستوں میں ایک عوامی مہم چلا رہی ہے جس کا آغاز 15 اکتوبر کو ہوا ہے اور یہ مہم 31 اکتوبر تک جاری رہے گی۔ اسی مہم کے تعلق سے ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے ایک ترانہ لانچ کیا ہے جس کا لانچنگ پروگرام ابو الفضل انکلیو واقع مرکز جماعت اسلامی ہند کے میڈیا ہال میں ہوا۔پروگرام کی صدارت پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کی اور نظامت کے فرائض عارف اخلاق نے انجام دیے۔بطور مہمان خصوصی پارٹی کی جنرل سیکریٹری اور مہم کی کنوینر شیمہ محسن اور مہمان اعزازی کے طور پر ملک کے مشہور شاعر اور ادیب ڈاکٹر افروزطالب رہے۔
پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ڈاکٹر افراز طالب کو گلدستہ پیش کیا اور شال دے کر ا ن کا استقبال کیا۔پروگرام کا آغاز شیمہ محسن کے افتتاحی خطاب سے ہوا جس میں مہم میں ترانہ کی اہمیت اور مہم کے ذریعہ آنے والی تبدیلیوں پر روشنی ڈالی گئی۔
پارٹی کے قومی سیکریٹری سراج طالب نے مہمان اعزازی ڈاکٹر افراز طالب کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ ترانہ ڈاکٹر افراز طالب نے لکھا ہے اور اس کو اپنی آواز دی ہے ، اسے میوزک کے ساتھ ریکارڈ بھی کیا گیاہے۔ترانہ عوامی زبان میں ہے جو ملک کے حالات اور عوام کا درد بیان کر تا ہے ساتھ ہی لوگوں میںجوش اور ولولہ بھی پیدا کر تا ہے۔ ڈاکٹر افروز طالب نے اپنے خطاب میں ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کو ایک تحریکی پارٹی بتایا اور کہا جو بھی سچی قیادت اور تبدیلی کی تمنا رکھتا ہے اس کو ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ساتھ آنا چاہیے۔اس کے بعد اپنی آواز میں ترانہ پیش کیا۔
آخر میںویلفیئر پارٹی کے قومی صدر سید قاسم رسول الیاس نے صدارتی خطاب میں بتا یا کہ اس وقت ملک میں حکومت اور گودی میڈیا نے ایک ایسی بحث چھیڑ رکھی ہے جس سے عام لوگوں کی توجہ اصل مسائل کی طرف نہ جاسکے۔ہندو مسلم کی بائنری کھڑی کی جاتی ہے ، کبھی نفرتی تقریروں کا دور چلتا ہے، کبھی جمہوریت کو ختم کر نے کے لئے مختلف اقدامات کئے جاتے ہیں۔بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری جیسے مسائل پر مرکزی حکومت کا رویہ تشویش ناک ہے۔ان حالات میں ویلفیئر پارٹی آف انڈیا، ملک گیر سطح پر مہگائی اور بے روزگاری کے خلاف مہم چلا رہی ہے تاکہ ایک طرف حکومت پر ان مسائل کے حل پرضروری اقدامات کے لئے دباﺅ بنایا جا سکے اور دوسری طرف ضرور ت مندوں میں بھی بیداری لائی جا سکے تاکہ وہ اپنی بنیادی ضرورتوں کے لئے صف آرا ہو سکیں۔ اسی کے پیش نظر اس ترانہ کو لانچ کیا گیا ہے۔ یہ ترانہ سماج کے ہر طبقے کی عکاسی کر تا ہے، عوام کے موجودہ مسائل اور درد کو بیان کرتا ہے، لوگوں میں بیداری پیدا کرتا ہے۔ اب یہ ضروری ہے کہ پارٹی کے تمام ذمہ داران اور کارکنان کے ذریعہ یہ عام لوگوں تک پہنچایا جائے۔