نئی دہلی، 02 مئی (نامہ نگار): معروف سینئر حج رضا کارحاجی ریاض الدین نے حج کمیٹی آف انڈیا کی تشکیل تعلق سے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس کی قانونی لڑائی لڑنے والے حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق ممبر حافظ نوشاد احمد اعظمی کو خصوصی طور سے مبارک باد پیش کرتے ہوئےان کے جذبہ اور کاوشوں کی ستائش کی اور ان کی صحتیابی اور درازی عمر کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خالص مسلم ادارہ کی حفاظت وسالمیت کےلئے نوشاد اعظمی نے جو قربانیاں دی ہیں اسے کسی قیمت پہ فراموش نہیں کیاجاسکتا۔
حاجی ریاض الدین نےکہا کہ نوشاد اعظمی کو عازمین حج کے تئیں کوئی نیا جذبہ پیدا نہیں ہوا ہے بلکہ ہم گزشتہ 26 برسوں سے دیکھ رہے ہیں کہ عازمین کی سہولت اور اچھانظام قائم کرانے کےلیے ملک میں کوئی حکومت رہی ہو انھوں نے جس طرح کی ضرورت سمجھی اس طرح سے عازمین کے مسائل حل کرانے کیلئےحکومتوں کے سامنے بڑے پر زور طریقے سے ان کو رکھااور اللہ رب العزت نے انھیں ہمیشہ کامیابی سے ہمکنار کرایا۔
انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ میں انھوں نے صوبائی اور مرکزی حج کمیٹی کی تشکیل کے لیے حج ایکٹ 2002 کے تحت بنانے کےلیے جب اکتوبر 2021 میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تو کم وبیش 26 صوبہ میں اسٹیٹ حج کمیٹیاں نہیں تھیں اور اس طرح ملک بھر میں تقریباً تمام اسٹیٹ حج کمیٹیاں بنیں اور اب مرکزی حج کمیٹی بھی ایکٹ 2002 کے تحت سپریم کورٹ کےسخت فیصلہ کے بعد بننا یقینی ہے۔
