بی بی گمانی بیگم وقف اسٹیٹ 259 /قوم وملت کاعظیم سرمایہ ہے، اسے محفوط رکھنا ہم سب کی ایمانی واخلاقی ذمہ داری ہے۔جاوید طفیل
پورنیہ،5/فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
بی بی گمانی بیگم وقف اسٹیٹ 259/پورنیہ کی اراضی کی حفاظت اوراسے تجاوزات سے پاک کرنے نیز کورٹ میں چل رہے مقدمات پر غوروخوض کرنے کے لئے منتظمہ کمیٹی بی بی گمانی بیگم وقف اسٹیٹ 259/کے ذریعہ منتظمہ کمیٹی کے صدر جناب جاوید طفیل صاحب کی صدارت میں شہرپورنیہ ومضافات کے عوام وخاص، علماواہل فکر ودانش پر مشتمل ایک عوامی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔اجلاس میں عمائدین شہر کے علاوہ ایک بڑی تعدادپورنیہ کے مختلف گاؤں وقصبات کے معززین ودانشوران کی بھی تھی۔شرکاء اجلاس نے بی بی گمانی بیگم وقف اسٹیٹ کی اراضی کے ایک حصہ پر غاصبوں کے قبضہ کی کوششوں پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس اراضی کو قوم وملت کا عظیم سرمایہ بتایا اور اس کے تحفظ کے لئے اجتماعی طور پر اپنی حمایت کا اعلان کیا اور یہ عہد لیا کہ ہم اللہ کے نام وقف اس عظیم اراضی کے ادنی سے حصہ پر بھی کسی کے ناپاک منصوبہ یاسازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
صدر مجلس جناب جاوید طفیل نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بی بی گمانی بیگم وقف اسٹیٹ 259 /کی اراضی کو واقف کی منشا کے مطابق ملت اسلامیہ کے لئے اجتماعی طور پر سودمند بنانا ہم سب کی ایمانی و اخلاقی ذمہ داری ہے،انہوں نے کہازمانہ قدیم سے اس اراضی پر غیروں سے لیکر اپنوں تک کی نگاہ بدلگی ہوئی ہے،لیکن ہم اپنے اتحاد سے کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے بے باک انداز میں مخالفین کے دعوے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دلائل و ثبوت پختہ ومضبوط ہیں،انہوں نے کمیٹی کے عزم کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑنے پرہم اپنا موقف رکھنے کے لئے سپریم کورٹ تک جانے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ بی بی گمانی بیگم وقف اسٹیٹ کی منتظمہ کمیٹی کے سکریٹری الحاج غیاث الدین نے مذکورہ اراضی کے منظر وپس منظر کو تفصیل کے ساتھ عوام کے سامنے رکھا اوراس کی کل اراضی پر چل رہے مقدمات کی پیروی میں منتظمہ کمیٹی کے ساتھ تعاون پیش کرنے کی اپیل کی۔
ڈسرکٹ بورڈ پورنیہ کے چیرمین کے نمائندہ اور معروف سماجی وسیاسی رہنما غلام سرور نے کہا کہ ہم وقف املاک کے تحفظ کے معاملہ کو صرف بورڈ کے ذمہ داران پر نہیں چھوڑسکتے ہیں،مسلم سماج نے بورڈ اور بورڈ کے ذمہ اران پر حد سے زیادہ انحصار کیا جس کے نتیجہ میں آج ملک میں ستر فیصد سے زائد وقف اراضی پرناجائز قبضہ ہے،انہوں نے کہا کہ وقف کے تحفظ کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگااورایسے مخالف حالات میں مسلم سماج کو بیدار کرکے ہی وقف املا ک کا تحفظ کیا جاسکتا ہے،انہوں نے منتظمہ کمیٹی کو اپنی طرف سے بھر پور تعاون پیش کرنے کا بھی اعلان کیا۔معروف عالم دین اور جامعہ خلفاء راشدین پورنیہ کے ناظم مولانا افتخارالزماں قاسمی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے قوم وملت کی اس اراضی کو رقیبوں سے زیادہ رفیقوں کی طرف سے الجھن ودشوار ی پیدا کرنے کو افسوسناک قرار دیا،انہوں نے کہا کہ آج کے نازک حالات میں ہمیں مسلکی و آپسی اختلافات سے اوپر اٹھ کر وقف املا ک کے تحفظ کے تئیں خود کو بھی بیدار رکھنا ہوگااور دوسروں کو بھی بیدارکرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔
جامع مسجد پورنیہ کے امام وخطیب مولانا وحیدالزماں قاسمی نے منتظمہ کمیٹی کے کاموں کی ستائش کرتے ہوئے کہا جس طرح سے موجودہ کمیٹی کے ارکان فکرمندی اور مضبوط لائحہ عمل کے ساتھ قوم وملت کے اس سرمایہ کی حفاظت کے لئے روڈ سے کورٹ تک سرگرداں ہیں،عوام کو بھی چائیے کہ ہر موقع پر ان کے ساتھ کھڑے ہوکر ان کا ساتھ دیں۔ شہر پورینہ کی معروف شخصیت اور بی بی گمانی بیگم وقف اسٹیٹ کے اہم رکن الحاج کفیل احمد قریشی نے عوام کو اپنے اسلاف کی اس امانت کی حفاظت کے لئے بیدار وتیار رہنے کی صلاح دیتے ہوئے ہر طرح کے تنازع سے گریزکرنے کی اپیل کی۔مسجد رضوان کے صدر ریاض الدین نے وقف کی اراضی پر غاصبوں پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس کے دعوے کو بے بنیاد وبے وجہ رخنہ ڈالنے والا بتایا۔منتظمہ کمیٹی کے قانونی مشیر ایڈوکیٹ مختار احمد نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام کو وقف کے تعلق سے بیدار کیا جائے،جب عوام بیدار ہوں گے اور اس کی اہمیت وافادیت کو سمجھیں گے تو وہ خود آگے بڑھ کر وقف املا ک کا تحفظ کریں گے۔پروفیسر مجیب نے بی بی گمانی بیگم وقف اسٹیٹ پورنیہ کی منتظمہ کمیٹی کے ذریعہ عوامی اجلاس منعقد کرنے کو ان کے اخلاص و بے لوث خدمات کے جذبہ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے خاص وعام کے علاوہ ہم گاؤں و قصبات میں بسنے والے بھی اس اراضی کے تئیں یکساں طور پر فکرمند ہیں اور اس کے لئے ہر طرح کا تعاون پیش کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔
اخیر میں منتظمہ کمیٹی کے نائب صدر اور معروف سماجی وسیاسی کارکن مولانا سید طارق انور نے کلمات تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس عوامی اجلاس میں جس طرح سے عام لوگوں نے وقف اراضی کے تئیں سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے وہ خوش آئندہے اوراس سے منتظمہ کے حوصلوں کو تقویت ملی ہے،اس کے لئے ہم تمام شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ اواکرتے ہیں۔اس عوامی اجلاس میں اپنے خیالات اور نیک مشوروں کا اظہار کرنے والوں میں سے دیگر لوگوں میں ایڈوکیٹ خلیل احمد،ایڈوکیٹ مناظر حسین،ایڈوکیٹ صبیح احمد،ایڈوکیٹ محمد اظہار احمد،ایڈوکیٹ مبین الحق،منظرالاسلام،عبد الواحد،حافظ معین الحق، محمد علیم الدین ندوی،عبدالشارق، محمد اسرافیل،ڈاکٹر محمد مجاہد حسین اور شرکاء اجلاس میں سے محمد حبیب نیتا، قمرالاسلام، محمد آفاق خان، محمد عرفان کامل،محمد ہارون رشید،،خورشید انور،عبدالوہاب، محمد محی الدین،حسنین،عبدالحنان،